فیس بک پر دعوت نامہ وائرل ہونے سے سالگرہ میں ہزاروں مہمان پہنچ گئے

ویب ڈیسک  بدھ 28 دسمبر 2016
سالگرہ کا دعوت نامہ فیس بک پر وائرل ہونے سے ہزاروں افراد گاؤں کی لڑکی کی سالگرہ میں بن بنائے مہمان بن کر پہنچ گئے۔ فوٹو؛
روبی فیس بک پیج

سالگرہ کا دعوت نامہ فیس بک پر وائرل ہونے سے ہزاروں افراد گاؤں کی لڑکی کی سالگرہ میں بن بنائے مہمان بن کر پہنچ گئے۔ فوٹو؛ روبی فیس بک پیج

میکسیکو: میکسیکو میں ہونے والی ایک سالگرہ کی تقریب اس وقت تاریخ کی سب سے بڑی سالگرہ بن گئی جب سالگرہ کا پیغام فیس بک پر وائرل ہوگیا اور لوگوں کا ہجوم تقریب میں اُمڈ آیا۔

میکسیکو کے گاؤں کی رہائشی 15 سالہ لڑکی کی سالگرہ میں صرف گاؤں کے لوگ مدعو تھے، 26 دسمبر کو ہونے والی سالگرہ کی اس تقریب کا پیغام لڑکی کے والد فیس بک پر کچھ اس طرح سے دیا تھا کہ ’’ہم 26 دسمبر کو اپنی بیٹی کی سالگرہ پر آپ کو مدعو کررہے ہیں اور تمام لوگوں سے شرکت کی درخواست ہے۔

سالگرہ کی دعوت میں صرف گاؤں والوں کو ہی مدعو کیا گیا لیکن یہ پیغام وائرل ہوکر پھیلتا رہا کیونکہ ویڈیو پرائیوٹ کی بجائے پبلک پر ٹیگ کی گئی تھی، اس طرح یہ ویڈیو میکسیکو سے ہوتی ہوئی پوری دنیا میں پہنچی جن میں 12 لاکھ اجنبی بھی شامل تھے۔ یہ پیغام وائرل ہوکر لاکھوں لوگوں تک پہنچا اور نہ صرف میکیسکو کے طول وعرض لوگ سالگرہ میں آئے بلکہ امریکا سے بھی بن بلائے مہمان سالگرہ میں چلے آئے۔

ویڈیو پیغام نشر ہوتے ہی 15 سالہ لڑکی پورے میکسیکو میں مشہور ہوگئی اور اس کے نام سے ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کرتا رہا۔ اس کے علاوہ صحافی اور ٹی وی چینلز بھی اس کی خبریں اور انٹرویو نشر کرنے لگے۔ میکسیکو کے ایک مشہور گلوکار نے لڑکی کی سالگرہ کے لیے خصوصی گانا بھی گایا۔ میکسیکو کی اینٹیجیٹ ایئرلائنز نے سالگرہ میں جانے کے خواہشمند مسافروں سے 30 فیصد رعایت کا اعلان بھی کیا۔

اس شوروغوغا کے بعد مزید ہزاروں افراد سالگرہ میں شرکت کے لیے پہنچ گئے۔ سالگرہ کی تقریب میں ایک بہت بڑا کنسرٹ ہوا۔ سالگرہ میں لوگوں کی جوق در جوق شرکت سے گاؤں میں اس قدر ٹریفک جام ہوا کہ ٹریفک پولیس کو کنٹرول کرنا پڑا۔

لڑکی کے پاس کا اتنا ہجوم تھا کہ اس کی حفاظت کےلیے باڈی گارڈز رکھنے پڑے۔ لڑکی کے والدین کے مطابق ان کی بیٹی کی سالگرہ میں پورے میکسیکو سے 30 ہزار افراد شریک ہوئے تھے۔ اس موقع پر گھڑسواری کا ایک مقابلہ بھی ہوا جس میں ایک مہمان جاں بحق ہوگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔