این ای ڈی یونیورسٹی شدید مالی بحران کا شکار ہوگئی

صفدر رضوی  جمعرات 27 دسمبر 2012
سینڈیکیٹ اجلاس میں چانسلر سے اضافی بجٹ یا بیل آئوٹ پیکیج دلوانے کی اپیل۔ فوٹو: فائل

سینڈیکیٹ اجلاس میں چانسلر سے اضافی بجٹ یا بیل آئوٹ پیکیج دلوانے کی اپیل۔ فوٹو: فائل

کراچی: این ای ڈی(نادرشاہ ادلجی دنشا) یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی سینڈیکیٹ نے یونیورسٹی کوشدید مالی بحران سے دوچار قرار دیتے ہوئے یونیورسٹی کے چانسلرسے اس کے لیے ’’بیل آئوٹ پیکیج‘‘جاری کرنے کی اپیل کردی ہے اور اس سلسلے میں ایک متفقہ قراردادمنظورکرلی گئی ہے۔

این ای ڈی یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ کااجلاس بدھ کومنعقد ہوا یونیورسٹی کے چانسلر انجینئراے کلام اجلاس میں شریک نہیں ہوئے جس کے سبب یونیورسٹی کے پرووائس چانسلر ڈاکٹر مظفر محمود نے اجلاس کی صدارت کی اجلاس میں شعبہ کیمسٹری کا ماسٹرزپروگرام شروع کرنے کی حتمی منظوری بھی دی گئی سینڈیکیٹ کے اجلاس میں شریک ایک رکن نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایاکہ اراکین سینڈیکیٹ کوبتایاگیاکہ یونیورسٹی کورواں مالی سال میں مجموعی طور پر 1600ملین روپے کاخسارہ ہے وفاقی حکومت تنخواہوں میں اضافہ کرچکی ہے۔

07

تاہم ایچ ای سی کی جانب گرانٹ میں اضافے کے بجائے کمی کی گئی ہے جس کے سبب یونیورسٹی کے پاس آئندہ ماہ تنخواہیں دینے کے لیے بھی پیسے نہیں ہیں یونیورسٹی نے گذشتہ دنوں ملازمین کوتنخواہوں کی ادائیگی کے لیے مختلف بینکوں سے قرضے حاصل کیے ہیں جس کی ادائیگی بھی ابھی باقی ہے سینڈیکیٹ کے اجلاس میں بجٹ خسارے پرطویل بحث کے بعد اراکین نے متفقہ طور پر ایک قرار منظور کی جس میں یونیورسٹی کے چانسلر گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے اپیل کی گئی کہ وہ این ای ڈی یونیورسٹی کواس مالی خسارے سے نکالنے کے لیے یونیورسٹی کوحکومت سندھ سے اضافی بجٹ دلوائیں یونیورسٹی کے لیے بیل آئوٹ پیکیج کا اعلان کیاجائے بصورت دیگریونیورسٹی کے لیے تنخواہوں کی ادائیگی ممکن نہیں رہے گی اجلاس میں شعبہ کیمیا کا ماسٹر پروگرام شروع کرنے کی حتمی منظوری بھی دی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔