مصری صدر نے نئے آئین پر دستخط کردیے

اے ایف پی / خبر ایجنسیاں  جمعرات 27 دسمبر 2012
 25 جنوری کے انقلاب کے بعد پہلے بنیادی آئین کا نفاذ ہوگیا فوٹو: فائل

25 جنوری کے انقلاب کے بعد پہلے بنیادی آئین کا نفاذ ہوگیا فوٹو: فائل

قاہرہ: مصرکے صدر ڈاکٹر محمد مرسی نے ملک کے نئے آئین پر دستخط کردیے ہیں۔

عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق صدر مرسی نے  بدھ کو نئے آئین پردستخط کیے اور اس طرح 25 جنوری کے انقلاب کے بعد پہلے بنیادی آئین کا نفاذ ہوگیا، ذرائع ابلاغ کے مطابق صدرمرسی نے آئین پر دستخط کے  بعد  کہا ہے کہ نیا  آئین ملک اندر جاری بحران اور سیاسی کشیدگی کوفتح کرنے کے لیے مدد گار ثابت ہوگا، نیا آئین ملک کا اسلامی قانون کہلائے گا،  انھوں نے کہاکہ تمام سیاسی پارٹیوں کو آئینی مسودہ بھیج دیاگیا ہے تاکہ وہ اس کا جائزہ لیں۔ مرسی نے کہا کہ دو ماہ کے اندر پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کے انتخابات ہوںگے۔

خیال رہے کہ آئین کے مسودے پر دو مرحلوں میں 16 اور 22 دسمبر کو عوامی ریفرنڈم کرایا گیا تھا اور الیکشن کمیشن نے مصری عوام کی جانب سے بنیادی آئین کی منظوری کا باقاعدہ اعلان کیا ہے، الیکشن کمیشن  کے اعلان کے مطابق مصر کے 63.8 فیصد عوام نے آئین کے مسودے کو مثبت ووٹ دیا۔ ادھرا یرانی صدر ڈاکٹر احمدی نژاد نے مصری ہم منصب محمد مرسی سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے انھیں ریفرنڈم کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دی ہے۔

علاوہ ازیں  مصر کی حکمران جماعت اخوان المسلمون نے آئینی ریفرنڈم میں کامیابی کے بعد اقتصادی اصلاحات   متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے، اخوان المسلمون کے سیاسی ونگ فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی کے ترجمان مراد علی نے بتایا کہ  اس حوالے سے شوریٰ کونسل کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔ ایک مصری عدالت نے حسنی مبارک کے دور کے سابق سینٹ رہنما صفوت الشریف کو ضمانت پر رہا کردیا ہے، ان کی رہائی کرپشن کے الزام میں ان کے خلاف مقدمے کی کارروائی تک  زیادہ سے زیادہ 18ماہ کی  قید منسوخ کرنے کے  بعد عمل میں لائی گئی ہے۔ مرسی کے حامیوں نے متنازع آئین کی منظوری کے بعد عوام پر زور دیا ہے کہ وہ مل کر کام کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔