پاکستان ریلویز کا ٹریک جلال آباد کے بعد کابل تک بڑھانے کا فیصلہ

سید نوید جمال  جمعـء 30 دسمبر 2016
امکان ہے کہ جون، جولائی 2017 تک فیزیبلٹی رپورٹ مکمل کرلی جائیگی۔ فوٹو : فائل

امکان ہے کہ جون، جولائی 2017 تک فیزیبلٹی رپورٹ مکمل کرلی جائیگی۔ فوٹو : فائل

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے وسطی ایشیائی اکنامک کوریڈور(کیرک)منصوبہ کے تحت وسطی ایشیائی ریاستوں تک تجارت کوبڑھانے کیلیے پاکستان ریلویزکا ٹریک پشاور، طورخم سے جلال آبادکے بعداب کابل تک بڑھانے کافیصلہ کیا ہے، ٹریک کے ذریعے وسطی ایشیائی ممالک تک رسائی کیلیے ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کوقرضہ فراہم کرنے کی خواہش ظاہرکی ہے جبکہ وزارت ریلوے اورایشیائی ترقی بینک کے مابین آئندہ ماہ ابتدائی طور پرپشاورسے لاہور تک ایم ایل ریلویز ٹریک کو اپ گریڈ کرنے کیلیے2.5 ارب ڈالرقرضہ فراہمی کے معاہدے پردستخط ہوں گے۔

وزارت ریلویزنے وسطی ایشیائی اکنامک کوریڈورمیں شامل 11 ممالک کے سفیروں پرمشتمل ایک میٹنگ آئندہ ماہ اسلام آباد میں طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع نے ایکسپریس کوبتایا کہ کیرک منصوبہ میں شامل11ممالک (پاکستان، افغانستان، چین ، آذربائیجان، جارجیا، کرغستان، منگولیا، ترکمانستان، تاجکستان ،ازبکستان) نے ایک بارپھرکیرک منصوبہ کے تحت آپس میں ریلویز کے ذریعے لنک کرنے کاعزم کا اظہار کیاہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان ریلویز نے پشاور طورخم سے جلال آ باد تک ریلوے ٹریک بچھانے کیلیے فیزیبلٹی اسٹڈی پرکام جاری ہے جبکہ اب پاکستان ریلویز نے کیرک ممالک تک رسائی کیلیے پشاور سے جلال آبادکے بعدجلال آباد سے کابل تک فیزیبلٹی اسٹڈی کرانے کافیصلہ کیا،پاکستان ریلویز کے زیراہتمام پشاور سے طورخم باڈر اور جلال آباد ریلویزٹریک بچھانے کے منصوبہ کی فیزیبلٹی رپورٹ کی تیاری پر کام جاری ہے اور امکان ہے کہ جون، جولائی 2017 تک فیزیبلٹی رپورٹ مکمل کرلی جائیگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔