- لاڑکانہ؛ کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن ناکامی کا شکار، قتل واغوا کی وارداتیں عروج پر
- لاہور؛ جواری نے پیسے نہ دینے پر نابینا بھائی کو قتل کردیا
- پیپلزپارٹی سندھ کے میڈیکل ونگ کے عہدوں کیلیے امیدواروں سے درخواستیں طلب
- کراچی: بارش کے سبب ٹریفک حادثات میں متعدد زخمی
- چیف جسٹس اعلان کریں کہ آئینی ترمیم آنے یا نہ آنے پر وہ ریٹائر ہوجائیں گے، حافظ نعیم
- کراچی؛ بارش کے باعث شارع فیصل پر بدترین ٹریفک جام، شہریوں کو شدید مشکلات
- مجوزہ آئینی ترمیم آئین پر حملہ ہے، اپوزیشن مسترد کردے، حافظ نعیم الرحمٰن
- علی محمد خان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے موقع پر ڈی چوک کی احتجاجی کال کی مخالفت کردی
- ن لیگ کے مسودے میں وفاقی آئینی عدالت ہے جبکہ پی پی صوبوں میں بھی چاہتی ہے، بلاول بھٹو
- چینی شہریوں کو ہرممکن فول پروف سیکیورٹی دی جائے گی، کراچی پولیس چیف
- کراچی میں گرمی کی لہر، درجہ حرارت 39 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ
- یوٹیوب کی شارٹس کے لیے اہم فیچر کی آزمائش
- ایرانی ایٹمی تنصیبات پر حملہ انتہائی خطرناک اشتعال انگیزی ہوگی؛ روس
- چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سرکاری خرچ پرعشائیہ لینے سے معذرت
- انٹرنیٹ پر عوام کا ڈیٹا سرعام فروخت ہونے کا انکشاف
- کسی سے ڈرتے نہیں لیکن جنگ بھی نہیں چاہتے؛ ایران
- پاکستان کی فضائی حدود سے اوورفلائنگ کرنے والی پروازوں میں اضافہ
- کراچی میں این اے 231 کے 4 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کے دوران ہنگامہ آرائی
- صدر مملکت کی روسی ہم منصب پیوٹن سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
- سائٹ ایسوسی ایشن کا اجلاس، دو فلائی اوورز کی تعمیر پر قرارداد پیش کرنے پر غور
تفہیم المسائل
سورۃ فاتحہ کے بعد سورت پڑھنا
سوال: اگر فرض نماز کی تیسری یا چوتھی رکعت میں بھول کر کوئی سورت ملا دی، تو کیا سجدۂ سہو واجب ہوجائے گا ؟ منوراحمد ، ملیر
جواب: اگر فرض کی تیسری یا چوتھی رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد قصداً یا سہواً کوئی سورت پڑھ لی تو سجدۂ سہو واجب نہیں۔ علامہ نظام الدین رحمہ اللہ لکھتے ہیں: ترجمہ: ’’ اگر ( فرض کی) آخری دو رکعتوں میں فاتحہ کے بعد سورت ملائی تو سجدۂ سہو لازم نہیں ہوگا اور یہی صحیح ترین قول ہے۔ اور اگر رکوع یا سجود یا تشہُّد میں قرآن پڑھا، تو سجدۂ سہو لازم ہے، اور یہ اُس وقت ہے کہ جب (قعدہ میں) اَلتَّحیات پڑھنے سے پہلے قرات کی اور پھر تشہُّد پڑھا، اور اگر پہلے تشہُّد پڑھا پھر قرأت کی تو اُس پر سجدۂ سہو لازم نہیں، جیسا کہ ’’محیط السرخسی‘‘ میں ہے‘‘۔ ( فتاویٰ عالمگیری ، جلد1،ص:126)
سجدۂ سہو کب واجب ہوتا ہے
سوال: سجدۂ سہو کب واجب ہوتا ہے؟
(محمد ابدال، نارتھ کراچی)
جواب: نماز کے دوران نماز کے واجبات میں سے کوئی واجب بھولے سے چھوٹ جائے یا کسی واجب کو دو مرتبہ ادا کیا ہو یا کسی واجب کو اُس کے محل سے مؤخر کردیا ہو یا فرض کی ادائیگی میں تاخیر ہوئی ہو (کہ درحقیقت وہ بھی ترکِ واجب ہے) ، تو اِن تمام صورتوں میں ’’ سجدۂ سہو‘‘ لازم ہوجاتا ہے ۔
سجدۂ سہو درج ذیل وجوہ کی بنا پر واجب ہوتا ہے :
۱۔ نماز کے واجبات میں سے کسی واجب کو بھول کر ترک کردے ، مثلاً سورۂ فاتحہ پڑھنا یا اُس کے بعد سورت ملانا بھول گیا۔
۲۔ کسی واجب کو اُس کے اصل مقام سے مؤخر کردے، مثلاً فرض کی پہلی دو رکعات اور باقی تمام نمازوں کی ہر رکعت میں پہلے سورت پڑھ کر پھر سورۂ فاتحہ پڑھی۔
۳ ۔ کسی فرض یا واجب کے ادا کرنے میں ایک رکن کی مقدار تاخیر کردی، مثلاً قعدۂ اولیٰ میں اَلتَّحیات پوری پڑھنے کے بعد ایک رکن کی مقدار خاموش بیٹھا رہا اور تیسری رکعت کے لئے قیام میں تاخیر ہوگئی ۔
۴۔ کسی واجب کو دو مرتبہ ادا کرے، مثلاً فرض کی پہلی دو رکعتوں میں سے کسی رکعت میں سورۂ فاتحہ مکمل یا اُس کا اکثر حصہ دو بار پڑھ لیا۔
۵۔ کسی واجب کو تبدیل کردے، مثلاً ظہر اور عصر کی نماز میں قراء ت جہراً یعنی اونچی آواز سے کی یا مغرب، عشاء اور فجر کی نماز میں قراء ت آہستہ آواز میں کی ۔
۶۔ کسی فرض یا واجب کو اُس کے اصل مقام سے مُقَدَّم کردے، مثلاً رکوع سے پہلے سجدہ کرلے ۔
۷۔ کسی فرض کو بھولے سے دو مرتبہ ادا کرے، مثلاً کسی رکعت میں دو مرتبہ رکوع کرلے یا تین سجدے کرلے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔