- اسلحہ وشراب برآمدگی کیس؛ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے وارنٹ گرفتاری برقرار
- سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
- مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر
- تحریک انصاف ریاستی مفادات کی قیمت پر سیاست چمکانا چاہتی ہے، حمزہ شہباز
- آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مقرر کریں، حکومتی مسودہ
- ایس سی او کانفرنس سے تحریک فساد والے خوش نہیں، وزیر اطلاعات پنجاب
- اعزازی قونصل البانیہ تحسین سید کی وزیراعظم راما سے ملاقات، تجارت و سیاحت کے فروغ پر گفتگو
- دکی واقعے کے خلاف احتجاج، مزدوروں نے کوئلہ کانوں میں کام بند کردیا
- وفاقی آئینی عدالت کا قیام قائداعظم کا خواب تھا، بلاول
- پیکا ایکٹ خصوصی عدالت؛ توہینِ مذہب کے مجرم کو سزائے موت کا حکم
- ایف بی آر نے جعلی انوائسنگ میں ملوث عناصر کی گرفتاریاں شروع کردیں
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج پھر بڑھ گئی
- کراچی میں دہشتگردی اور پی ٹی آئی کی سیاسی دہشت گردی ایک جیسی ہے، احسن اقبال
- سابق انگلش کپتان بھی بابراعظم کی فارم پر نالاں
- کراچی سمیت سندھ میں خناق کے باعث 28 اموات رپورٹ
- وزیراعلیٰ کوعہدے سے ہٹانے کیلیے آئینی طریقہ کار موجود ہے، پشاور ہائی کورٹ
- کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کے بیٹوں کی عمر ایوب کے بیان کی تردید
- ہانگ کانگ سپر سکسز؛ پاک بھارت ٹیمیں کب ٹکرائیں گی؟
- پی ٹی آئی کا احتجاج روکنے کیلیے ریاست کی پوری طاقت استعمال ہوگی، وزیردفاع
- ریلوے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر پہیہ جام ہڑتال کی وارننگ
کراچی حصص مارکیٹ اتار چڑھاؤ کے بعد مندی کا شکار
کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کواتارچڑھائو کے بعد ایک بار پھر مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی 16900 کی حد دوبارہ گرگئی۔
55 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے5 ارب39 کروڑ 81 لاکھ74 ہزار673 روپے ڈوب گئے، ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ تقویمی سال کے اختتامی ایام کی وجہ سے محدود پیمانے پر سرمایہ کاری اور پرافٹ ٹیکنگ کے رحجان سے مارکیٹ مندی کا شکار رہی تاہم یہ مندی عارضی نوعیت کی ہے اور نئے سال کے آغاز پر بیشتر سرمایہ کارگروپس نئی ترجیحات کے مطابق سرمایہ کاری کے امکانات کے پیش نظر مارکیٹ میں نمایاں تیزی کی توقعات ہیں، جمعرات کو سستے اسٹاکس میں خریداری رحجان برقرار رہا۔
جس کی وجہ سے ایک موقع پر30.50 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن بعض شعبوں کی جانب سے حصص کی آف لوڈنگ نے تیزی کے اثرات زائل کردیے، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر49 لاکھ21 ہزار463 ڈالر کی تازہ سرمایہ کاری سے ایک موقع پر30.50 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے13 لاکھ50 ہزار 854 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے24 لاکھ76 ہزار 638 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے10 لاکھ 93 ہزار970 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کو مندی میں تبدیل کردیا نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس35.02 پوائنٹس کی کمی سے 16892.32 ہوگیا۔
جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 30 انڈیکس13.70 پوائنٹس کی کمی سے 13765.32 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 55.09 پوائنٹس کی کمی سے 29097.90 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت 25.47 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر15 کروڑ19 لاکھ 3 ہزار490 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار355 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 124 کے بھائو میں اضافہ 195 کے داموں میں کمی اور 36 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا۔
ان میں نیسلے پاکستان کے بھائو50 روپے بڑھ کر 4900 روپے اور انڈس ڈائینگ کے بھائو29 روپے بڑھ کر 626 روپے ہوگئے جبکہ باٹا پاکستان کے بھائو 40 روپے کی کمی سے1320 روپے اور سینوفی ایونٹیز کے بھائو13.57 روپے کی کمی سے375 روپے ہو گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔