9بینک ڈکیتیوں میں ملزمان نے عملے اور کھاتیداروں کو بھی لوٹا

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 28 دسمبر 2012
ایک بینک ڈکیتی میں ملزمان نے پولیس اہلکار اور سیکیورٹی گارڈ کو بھی قتل کیا  فوٹو : فائل

ایک بینک ڈکیتی میں ملزمان نے پولیس اہلکار اور سیکیورٹی گارڈ کو بھی قتل کیا فوٹو : فائل

کراچی: رواں سال بینک ڈکیتیوں کی9 وارداتوں کے دوران  ملزمان نے بینکوں کے عملے اور کھاتیداروں سے موبائل فون اور سیکیورٹی گارڈزکا اسلحہ اور سی سی ٹی وی فوٹیج بھی اپنے ہمراہ لے گئے جبکہ ایک بینک ڈکیتی کی واردات کے دوران ملزمان نے پولیس اہلکار اور سیکیورٹی گارڈ کو بھی قتل کیا۔

تفصیلات کے مطابق31 جنوری کو جمشید کوارٹرز کے علاقے میں جگر مراد آبادی روڈ پر واقع حبیب بینک میں ڈکیتی کی واردات کے دوران ملزمان 10لاکھ  4ہزار 455 روپے اور 10 لاکھ 83 ہزار 955 روپے کے پرائز بونڈ لوٹنے کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی گارڈز کااسلحہ چھین کر اپنے ہمراہ لے گئے۔

1جون کو ڈیفنس فیز 5 بدر کمرشل اسٹریٹ نمبر10 میں واقع سمٹ بینک میں ڈکیتی کے دوران37لاکھ 60 ہزار لوٹنے کے بعدملزمان سیکیورٹی گارڈ کا اسلحہ بھی ہمراہ لے گئے،15 جون کو رضویہ کے علاقے میں مسلم لیگ کوارٹرز میں حبیب بینک میں ڈکیتی کی واردات کے دوران ملزمان 45 لاکھ 84 ہزار 541 روپے اور عملے کے ساتھ ساتھ کھاتیداروں کے موبائل فون بھی چھین کر لے گئے،6 جولائی کو جیکسن کے علاقے میں جیکسن بازار میں واقع UBL بینک سے ملزمان 2لاکھ 59 ہزار 305 روپے اور سیکیورٹی گارڈز کا اسلحہ چھین کر فرار ہو گئے 19ستمبر کو ناظم آباد نمبر 3 میں واقع بینک اسلامی میں سے ملزمان 18لاکھ 31 ہزار،موٹرسائیکل اورموبائل فون بھی چھین کر لے گئے۔

2 اکتوبر کو سعید آباد شاہراہ وقاص پر یو بی ایل بینک سے 47لاکھ 46 ہزار280 روپے اور گارڈ کا اسلحہ چھین کر فرار ہو گئے، 15اکتوبر کو گلستان جو ہر بلاک 4 میں میٹرو پولیٹن بینک کی واردات کے دوران ملزمان نے 37 لاکھ3 ہزار 547 روپے لوٹ لیے ، مزاحمت پر بینک کے سیکیورٹی گارڈ میر حسن اور بینک ڈیوٹی پر معمور پولیس اہلکار محمد مٹھل کو قتل کردیا اور فرار ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔