امریکا میں سب سے زیادہ طبعی اموات یکم جنوری کو ہوتی ہیں، تحقیق

ویب ڈیسک  پير 2 جنوری 2017
25 سالہ ڈیٹا کے مطابق سب سے زیادہ اموات یکم جنوری کو ہوئیں اور ان میں حادثاتی اموات شامل نہیں۔،فوٹو:فائل

25 سالہ ڈیٹا کے مطابق سب سے زیادہ اموات یکم جنوری کو ہوئیں اور ان میں حادثاتی اموات شامل نہیں۔،فوٹو:فائل

نیویارک: یکم جنوری امریکا کے لئے سب سے زیادہ خطرناک دن ہوتا ہے جس میں کسی اور دن کے مقابلے میں سب سے زیادہ اموات ہوتی ہیں۔

یونیورسٹی آف کیلی فورنیا میں کی جانے والی حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکا میں یکم جنوری کو اموات کی تعداد سال کے کسی بھی دن کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہوتی ہے اور اگر یوں کہا جائے کہ امریکا میں سب سے زیادہ اموات یکم جنوری کو ہوتی ہیں تو غلط نہیں ہوگا۔ تحقیق کے دوران 25 سال کے دوران جاری ہونے والے ڈیتھ سرٹیفکیٹس کا مشاہدہ کیا گیا جس سے یہ بات سامنے آئی کہ یکم جنوری کو سب سے زیادہ ڈیتھ سرٹیفکیٹس جاری کئے گئے اور تمام لوگوں کی اموات قدرتی طور پر ہوئی تھی۔

تحقیق میں قدرتی طور پر مرنے والے افراد کا ڈیٹا شامل کیا گیا جس میں معمولی بیماری سے مرنے یا کسی خطرناک مرض میں مبتلا ہونے کے علاوہ بڑھاپے میں مرنے والے افراد شامل ہیں تاہم اس میں حادثے کے شکار ہونے والے افراد شامل نہیں۔ امریکا میں اموات سے متعلق تحقیق کرنے والے ماہر ڈیوڈ فلپ کا کہنا ہے کہ یہ جاننا مشکل ہے کہ آخر یکم جنوری ہی کو امریکا میں شرح اموات زیادہ کیوں کہ اس سوال کا جواب تلاش کرنا ابھی باقی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔