مختلف امراض سے بچانے والی خوش ذائقہ سبزی ’بھنڈی‘

ڈاکٹر داؤد صالح  پير 2 جنوری 2017
بھنڈی کا ریشہ خون میں موجود شکر کو معمول پر رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ فوٹو: فائل

بھنڈی کا ریشہ خون میں موجود شکر کو معمول پر رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ فوٹو: فائل

بھنڈی کا شمار ایسی ترکاریوں میں ہوتا ہے، جن میں مفید اجزا وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں پچاس فی صد مقوی اجزا ریشے کی شکل میں ہوتے ہیں، جو آنتوں میں جذب ہو جاتے ہیں اور حجابت کے عمل کو آسان کرتے ہیں۔ یعنی یہ آنتوں کو صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور سرطان سے بچاتے ہیں، بقیہ پچاس  فیصد پیکٹن اور گوند کی شکل میں ہوتے ہیں، جو خون میں موجود کولیسٹرول  کی اضافی مقدار کو گھٹا کر دل کے امراض سے بچانے میں معاون ہیں۔

بھنڈی کی آدھی پیالی میں درج ذیل مفید غذائی اجزا پائے جاتے ہیں۔ حرارے 25، غذائی ریشے دو گرام، لحمیات 1.5 گرام، شکریات 5.8گرام، حیاتیں الف 45 یونٹ، حیاتین سی  13 ملی گرام فولک ایسڈ 36.5 مائیکرو گرام، کیلیشم 50 ملی گرام، فولاد 0.4 ملی گرام، پوٹاسیم 256  ملی گرام، میگنیشم 40 ملی گرام۔ یہ سب وہ صحت مند غذائی اجزا ہیں، جن کی قلیل مقدار بھی صحت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

بھنڈی کا ریشہ خون میں موجود شکر کو معمول پر رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ بھنڈی کے اجزا ہماری آنتوں میں سے شکر کے جذب ہونے کی مقدار کو قابو میں رکھتے ہیں۔ اس میں کچھ اجزا ایسے بھی پائے جاتے ہیں جو کولیسٹرول میں مل کر ہمارے پِتّے کے تیزابی مادوں کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔

کولون (Kolon) یعنی بڑی آنت میں زائد پانی کو اپنے اندر جذب کرتے ہیں اور فضلات کے حجم بڑھانے اور چکنائی کی وجہ سے یہ آنتوں کے جملہ افعال کو آسان کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہاضمہ کے انزائم کو برقرار رکھتی ہے اور آنتوں میں موجود مفید جراثیم کو تقویت دیتی ہے، بہت کم لوگوں کو یہ معلوم ہے کہ ہماری کولون میں اچھے جراثیم بھی ہوتے ہیں جو ہماری صحت کے محافظ ہیں۔ بھنڈی اپنے اَن گنت طبی فوائد کے ساتھ کھانے میں بھی بے حد لذیذ ہے۔ اسے مختلف طریقوں سے نوش کیا جا سکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔