سپریم کورٹ کا آئل ٹینکرز ٹرمینل کے اطراف سے تجاوزات ختم کرانے کا حکم

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 28 دسمبر 2012
تعمیر شروع نہ ہوسکی، فیصل نور،زمین پر لینڈ مافیا قابض ہے،ٹینکرز مالکان،کے ایم سی کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت۔ فوٹو: راشد اجمیری/فائل

تعمیر شروع نہ ہوسکی، فیصل نور،زمین پر لینڈ مافیا قابض ہے،ٹینکرز مالکان،کے ایم سی کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت۔ فوٹو: راشد اجمیری/فائل

کراچی: سپریم کورٹ نے پولیس کو ذوالفقار آباد آئل ٹینکر ٹرمینل کے اطراف کی اراضی سے تجاوزات اور قبضہ ایک ہفتے میں ختم کرانیکا حکم دیا ہے۔

عدالت نے ہدایت کی کہ ذوالفقار آباد میں موثر کارروائی کرتے ہوئے قبضے ختم کرائے جائیں تاکہ آئل ٹینکرز ٹرمینل جلد ازجلد قابل استعمال ہوسکے،عدالت نے کے ایم سی کو ٹرمینل کی تعمیر جلد مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، عدالت میں پیش کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق آئل ٹینکرز کی پارکنگ کیلیے سپرہائی وے کے نزدیک ذوالفقار آباد میں ٹرمینل کی تعمیر میں مقامی حکومت کے نظام میں غیر یقینی اور عدم استحکام بھی رکاوٹ بنا۔

جسٹس خلجی عارف حسین اور جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل بینچ کے روبرو جمعرات کو سماعت کے موقع پر عدالت کی جانب سے معائنے کیلیے مقرر کیے گئے کمشنر فیصل نور نے رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا ہے کہ انھوں نے پروجیکٹ ڈائریکٹر انصار زیدی اور آئل ٹینکرز مالکان ایسوسی ایشن کے صدر یوسف شاہوانی کے ہمراہ11دسمبر2012 کوذوالفقار آباد کا دورہ کیا، انھیں بتایا گیا کہ ٹرمینل150ایکڑاراضی پر مشتمل ہوگا جبکہ مزید 50 ایکڑاراضی پر ابھی تعمیراتی کام شروع نہیں ہوسکا ہے،رپورٹ کے ہمراہ سائٹ کی تصاویر بھی منسلک کی گئی ہیں،اس موقع پر آئل ٹینکرز مالکان نے بتایا کہ علاقے میں اب تک لینڈ مافیا قابض ہے اور اراضی اس قابل نہیں کہ وہاں ٹینکرز پارک کیے جاسکیں۔

04

ٹینکرز پارک کرنے کی کوشش کی جائے تو اطراف میں موجود دیہاتوں کے مکین آئل ٹینکرز پر حملہ کردیتے ہیں، قبل ازیں عدالت کی جانب سے مقرر کیے گئے کوآرڈی نیٹرفیصل سعود نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز میں وفاقی،صوبائی اور مقامی حکومتوں کو تو شامل کیاگیا مگر ٹینکرز سے اربوں روپے کمانے والے ادارے کراچی پورٹ ٹرسٹ کو شامل نہیں کیا گیا جو کہ اہم فریق ہے،ٹرمینل کی تعمیر میں جرائم پیشہ گروہ بھی رکاوٹ ہیں جن کی موجودگی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔

واضح رہے کہ کلفٹن بلاک ون کی رہائشی خاتون شگفتہ بی بی کی جانب سے لکھے گئے خط پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو طلب کیا تھا،عدالت کی برہمی پرشہری حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ آئل ٹینکرز کی پارکنگ کی شہرسے باہر منتقلی کیلیے ذوالفقار آباد میں ٹرمینل کی تعمیرکیلیے جگہ مختص کی گئی ہے اور تعمیر کیلیے حکومت نے 31کروڑ روپے سے زائد کی رقم مختص کی ہے،ستمبر2011میں سپریم کورٹ نے منصوبے کی نگرانی کیلیے سابق بیوروکریٹ فیصل سعود کو کوآرڈی نیٹر مقرر کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔