- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
وزیراعظم منموہن نے اجلاس میں بلاکر ذلیل کیا، جے للیتا
نئی دہلی: بھارتی ریاست تمل ناڈو کی وزیر اعلیٰ جے للیتا کا کہنا ہے کہ دارالحکومت دلی میں بلائی گئی قومی ترقی کونسل کے اجلاس میں انھیں ’ذلیل کیا گیا اس لیے بطور احتجاج انھوں نے واک آؤٹ کیا‘۔
وزیراعظم منموہن سنگھ نے ’نیشنل ڈیولپمنٹ‘ کے نام پر اس اجلاس میں ملک بھر کے وزرا اعلیٰ کو دعوت دی تھی اور اسی میں شرکت کے لیے جے للیتا بھی آئی تھیں۔ اجلاس سے باہر آکر غصے سے تمل ناڈو کی وزیر اعلیٰ نے کہا”جس طرح سے میرے بولنے کے لیے مقرر 10 منٹ کی مدت کے بعد میری تقریر کے دوران میں ہی گھنٹی بجا دی گئی وہ انتہائی توہین آمیز ہے۔ میں نے کبھی ایسا ہوتے نہیں دیکھا۔ پچھلے اجلاس میں لوگوں نے اس سے کہیں زیادہ بولا ہے۔
حکومت منتخب ریاستی حکومتوں کی توہین کر رہی ہے اور ان کی بات نہیں سنی جا رہی ہے۔ اس رویے کے خلاف میں نے قومی ترقی کونسل کا بائیکاٹ کر دیا۔” تمل ناڈرو کی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے زیر اقتدار ریاستوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس کے بعد مرکزی وزیر راجیو شکلا نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس میٹنگ میں ہر وزیر اعلیٰ کے لیے ایک مقررہ وقت طے تھا اور اگر سب کے لیے وقت مقرر نہیں کیا جاتا تو مقررہ وقت میں اجلاس ختم نہیں ہو سکتاتھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔