- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
دہشتگرد حملے:12سال میں11ہزار80 پاکستانی جاں بحق ہوئے
اسلام آباد: دہشتگردی کے خلاف جنگ کے دوران پاکستان میںگذشتہ 12 سال میں خودکش حملوں، ہینڈگرینیڈ، میزائل حملوں، راکٹ حملوں سمیت 11 ہزار 70 دہشت گرد حملے ہوئے جن میںقانون نافذکرنیوالے اداروںکے 31 سو افراد شہید جبکہ 83 سو زخمی ہوئے جبکہ 8 ہزار7 سو عام شہری جاں بحق اور19 ہزار 607 زخمی ہوئے۔
دہشت گردی کیخلاف جاری جنگ میں یکم جنوری 2001 سے 27 دسمبر2012 تک کی وزارت داخلہ کی جامع رپورٹ کے مطابق ان 12سالوں میں سب سے زیادہ حملے 2007 اور 2009 میںہوئے۔ 2007 میں 1820 حملوں میں 575 سیکیورٹی اہلکار اور 1677 عام شہری جاں بحق ہوئے جبکہ 2009 میں 1938 دہشتگرد حملوں میں 698 اہلکار شہید 1830 زخمی ہوئے جبکہ 1662 عام شہری جاں بحق اور 5506 زخمی ہوئے۔ سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں یکم جنوری2001 سے لیکر 8 سال میں کل 5365 دہشت گرد حملے ہوئے جن میںمجموعی طور پر 6099 افراد ہلاک ہوئے۔
ان میںقانون نافذ کرنیوالے اداروں کے 1472 افراد شہید ہوئے جبکہ 4627 عام شہری مارے گئے جبکہ موجودہ حکومت کے دور میں کل 4116 افراد مارے گئے ہیں۔ رواں سال بڑے شہروں دہشت گردی کی بڑی وارداتوں میں 30 خودکش حملے ہوئے جبکہ ہینڈ گرینیڈ ودیگر طریقوں سے بھی حملے کیے گئے۔ دیگر سالوں کی طرح رواں سال خیبرپختونخوا پر سب سے زیادہ بھاری گذرا۔ پچھلے 3 سال میں رواں سال سب سے کم خودکش حملے ہوئے جبکہ بڑے خودکش حملوں کی تعداد پچھلے 3 سال میں بالترتیب 68،45 اور 30 ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔