- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
پاکستان کی 52 فیصد آبادی ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہے، سروے
اسلام آباد: ملک میں عوامی صحت سے متعلق کیے گئے ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کی 52 فیصد آبادی ہائپر ٹینشن یعنی ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے جس کا بڑا حصہ صوبہ پنجاب اور سندھ سے تعلق رکھتا ہے۔
سروے میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا 42.2 فیصد لوگوں کو معلوم ہی نہیں کہ انہیں یہ عارضہ لاحق ہے اور وہ اسے عام دردِ سر سمجھتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق صرف 10 فیصد پاکستانی ایسے ہیں جنہیں یہ تو معلوم ہے کہ انہیں ہائی بلڈ پریشر ہے لیکن ان میں سے بھی 42 فیصد کوئی دوا نہیں لیتے۔
سروے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مختلف بیماریوں کے اسباب میں تمباکو نوشی کا کردار 20 فیصد ہے جب کہ 46 فیصد کی وجہ کسی قسم کی جسمانی ورزش نہ کرنا ہے۔ علاوہ ازیں اسی سروے میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً 8 ہزار بچے کینسر میں مبتلا ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ ہائپر ٹینشن/ ہائی بلڈ پریشر کو دل کی بیماریوں سمیت درجنوں امراض کی جڑ قرار دیا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔