- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
سائنسدان 90 فیصد دماغی متاثرہ شخص کو زندہ و صحت مند دیکھ کرحیران
پیرس: فرانس کے ایک بظاہر صحت مند دکھائی دینے والے شخص نے سائنسدانوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے کیونکہ اس کے دماغ کا 90 فیصد حصہ بری طرح تباہ ہوچکا ہے لیکن وہ ایک عرصے تک اس سے ناواقف رہا اور اب بھی صحت مند زندگی گزاررہا ہے۔
فرانس کے اس شخص کا نام اور شناخت بوجوہ ظاہر نہیں کی گئی ہے لیکن اس کیفیت نے طبی ماہرین کو حیران کردیا ہے اور وہ شعور اور ذہن کی نئی تعریف پر غور کرر ہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دماغ میں عصبی خلیات (نیورونز) کا ایک بہت بڑا مجموعہ ہمیں اپنے ہونے کا احساس دلاتا ہے جسے ’’شعورِ ذات‘‘ کہا جاتا ہے، اسی شعور سے ہماری شخصیت بنتی ہے اور ہم اپنے اطراف و ماحول کو پہچانتے ہیں۔
اس شخص کا ذکر پہلی مرتبہ 2007 میں طبی جریدے لینسٹ میں کیا گیا اور آج 10 سال بعد بھی اس کا زندہ اور صحت مند رہنا ایک معمہ بنا ہوا ہے۔ 44 سالہ اس شخص نے اپنی بائیں ٹانگ میں معمولی کمزوری کے علاوہ کسی اور کیفیت کی شکایت نہیں کی ہے لیکن اس کے دماغی اسکین سے معلوم ہوا ہے کہ اس کا پورا دماغ ایک قسم کے مائع سے بھرا ہے جس کے اوپر بیرونی دماغ کی ایک پتلی تہہ چڑھی ہوئی ہے جب کہ دماغ کا خاصا بڑا اندرونی حصہ غائب ہوچکا ہے۔
ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ اس شخص کا دماغ مائع بھرنے سے 30 سال کی عمر میں تباہ ہوجانا چاہیے تھا جسے ’’ہائیڈروسیفالس‘‘ کہا جاتا ہے۔ یہ شخص بچپن میں اس مرض کا شکار ہوا تھا جس کے بعد کھوپڑی میں ایک اسٹنٹ لگایا گیا جسے 14 برس کی عمر میں نکال دیا گیا تھا۔ تب سے اب تک اس کے دماغ کا بڑا حصہ دھیرے دھیرے گھل کر ختم ہوچکا ہے۔
دماغی طور پر یہ شخص معذور نہیں اگرچہ اس کا آئی کیو 75 ہے جو کم تو ہے لیکن وہ سرکاری ملازم ہے اور دو بچوں اور بیوی کے ساتھ خوشگوار زندگی گزاررہا ہے۔ اوپر کی تصویر میں اس کے دماغ کا اسکین نمایاں ہے جس میں بھیجے کا بڑا حصہ غائب ہے جب کہ سیاہ حصہ مائع سے بھرا ہوا ہے۔
اگر ہم ‘‘شعور‘‘ کی مروجہ تعریف کی بات کریں توآج اسے شعور سے عاری ہونا چاہیے تھا کیونکہ دماغی گوشہ ’’کلاسٹرم‘‘ ہی شعور کی تشکیل کرتا ہے اور وہ اس کے دماغ سے غائب ہے۔ ایک ماہرِ نفسیات کے مطابق اس عجیب واقعے کے بعد ہمیں ’شعور‘ کی نئی تعریف کرنا ہوگی، ماہر نفسیات کا کہنا ہےکہ شاید انسان شعور کے بغیر پیدا ہوتا ہے اور ساری عمر شعور کی تشکیل ہوتی رہتی ہے خواہ دماغی خلیات کم ہوں یا زیادہ۔
لیکن فرانسیسی شخص پر حالیہ تحقیق کے بعد ایک نئی بات سامنے آئی ہے۔ ماہرین کے ایک طبقے کا کہنا ہے کہ اس شخص کا دماغ گھل کر ختم نہیں ہوا بلکہ مائعات کے دباؤ سے سکڑ گیا ہے اور اسی وجہ سے یہ اب بھی نارمل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔