غذا میں میگنیشیئم بڑھائیں، ذیابیطس اورامراضِ قلب دوربھگائیں

ویب ڈیسک  ہفتہ 7 جنوری 2017
غذا میں میگنیشیئم  کی بھرپور مقدار جان لیوا امراض سے بچاتی ہہے۔ فوٹو: فائل

غذا میں میگنیشیئم کی بھرپور مقدار جان لیوا امراض سے بچاتی ہہے۔ فوٹو: فائل

بیجنگ: میگنیشیئم کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ غذا میں اس کا استعمال ذیابیطس اورامراضِ قلب سے بچاتا ہے۔

پچھلے دنوں کئے گئے ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ اگرغذا میں میگنیشیئم سے بھرپورکھانوں مثلاً ہرے پتوں والی سبزیوں، مچھلی، پھلیوں اور اناج سے منہ موڑا جائے تو اس اہم دھات کی کمی سانس کے امرض، ذیابیطس، امراضِ قلب اور الزائیمر کی وجہ بن سکتی ہے۔

چین کی زینگ زو یونیورسٹی میں غذائیت کے ماہر ڈاکٹر ژویژیان فینگ نے 1999 سے اب تک ہونے والے 40 مطالعوں اور سروے کا بغور جائزہ لیا ہے جس میں 9 ممالک کے دس لاکھ افراد میں میگنیشیئم اور مہلک امراض کے تعلق پر غور کیا گیا ہے۔

سروے سے معلوم ہوا ہے کہ جن لوگوں میں میگنیشیئم  کی کمی تھی ان میں دیگر افراد کے مقابلے میں امراض قلب کا خطرہ 10 فیصد، فالج کا خطرہ 12 فیصد اور ذیابیطس کا امکان 26 فیصد تک زیادہ تھا۔ ڈاکٹر فینگ اس کے بعد یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ میگنیشیئم صحت کے لیے ایک بہترین شے ہے۔

اس مطالعے میں امراضِ قلب کے 7,678، ہارٹ فیل کے 701، فالج کے 4,755، اور ٹائپ ٹو ذیابیطس کے 26,299 کیس اور 10 ہزار سے زائد اموات کو نوٹ کیا گیا۔ سائنسدانوں کے مطابق روزانہ 100 ملی گرام میگنیشیئم کا استعمال فالج اور امراضِ قلب سے محفوظ رکھتا ہے۔

دیگر ماہرین کا خیال ہے کہ میگنیشیئم کا استعمال براہِ راست کئی امراض کو روکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔