- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
بھارت میں ڈاکٹروں نے بچے کے سر سے 3 لیٹر سے زائد پانی نکال دیا
کولکتہ: بھارت کا ایک نومولود بچہ ایسی بیماری میں مبتلا تھا جس سے اس کی کھوپڑی میں پانچ لیٹر سے زائد پانی بھر گیا تھا لیکن ڈاکٹروں نے کامیابی سے بچے کے سر سے ساڑھے تین لیٹر سے زائد پانی نکال دیا۔
اس بچے نام ریتیونجے داس ہے جو 7 ماہ کی عمر میں ایک مرض ’’ہائیڈروسفیلس‘‘ میں مبتلا ہوا تھا۔ اس مرض میں مائع کی بڑی مقدار کھوپڑی میں جمع ہوتی رہتی ہے جس کی وجہ سے کچھ ہی عرصے میں بچے کی کھوپڑی میں 4 لیٹر پانی بھرگیا اور اس کا سر تیزی سے پھیلنے لگا جس کے دباؤ سے بچے کی آنکھیں کھنچنے لگیں اور کھال کی رگیں بھی واضح دکھائی دینے لگیں۔
آپریشن کے بعد بچے کے سر کا قطر 96 سینٹی میٹر سے 70 سینٹر میٹر ہوا ہے۔ اس کے لیے 6 ہفتوں تک وقفے وقفے سے اس کے سر سے پانی نکالا گیا جس کی مقدار 3.7 لیٹر سے زائد ہے۔
بچے کو علاج کے لیے گزشتہ سال اسپتال لایا گیا تھا اور اس وقت اس کے سر میں ساڑھے پانچ لیٹر تک پانی بھرچکا تھا لیکن اب احتیاط کے ساتھ مائع کی آدھی سے زائد مقدار نکال لی گئی ہے اور ایک پتلی نلکی (اسٹینٹ) اب بھی بچے کے سر میں موجود ہے جو اچھی حالت میں کام کررہی ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق بچے کی دماغی حالت بھی بہتر ہے اور ذہنی و نفسیاتی افعال بھی بہتری کی جانب مائل ہیں۔ بچے کے والدین نے بتایا کہ مرض کی وجہ سے ان کے علاقے والے بچے سے خوف کھاتے تھے اور اسے بھوت پریت قرار دیتے رہے ہیں جب کہ یہ بچہ اپنے محلے میں ’’بھوت بچے‘‘ کے نام سے مشہور ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔