ہفتہ رفتہ، متوقع پیداوار میں کمی، ملک میں کپاس کا بحران پیدا ہوگیا

آن لائن  پير 9 جنوری 2017
پنجاب حکومت کا15اپریل سے قبل کپاس کاشت کرنے پر پابندی کا فیصلہ درست، پیداواربڑھے گی، نسیم عثمان۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

پنجاب حکومت کا15اپریل سے قبل کپاس کاشت کرنے پر پابندی کا فیصلہ درست، پیداواربڑھے گی، نسیم عثمان۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

کراچی: کپاس کی پیداوار تخمینہ سے کم ہونے کے باعث ملک میں کپاس کا بحران پید ا ہو گیا ہے تاہم 15 لاکھ گانٹھوں کے لگ بھگ بیرون ممالک سے روئی کے درآمدی معاہدے کرلیے گئے ہیں جس میں امریکا، برازیل، افریقہ اور بھارت شامل ہیں جبکہ امریکا بھارت اور افریقہ کے ممالک سے مزید معاہدے کیے جا رہے ہیں۔ مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران مجموعی درآمدور پر روئی کے بھاؤ میں تیزی کا رجحان رہا۔

مقامی ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی جانب سے اعلی کوالٹی کی روئی میں خریداری بڑھنے اور دوسری جانب روئی کی پیداوار ایک کروڑ 41لاکھ گانٹھوں کے تخمینے سے 33لاکھ گانٹھیں کم ہونے کی وجہ سے ملک میں کپاس کاکمی دیکھی جا رہی ہے۔ مقامی ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی ضرورت ایک کروڑ 40تا 45لاکھ گانٹھوں کی ہے۔ اس درآمدرح تقریبا 30 تا 35 لاکھ گانٹھیں بیرونی ممالک سے درآمد کرنا پڑیں گی۔ صرف بھارت سے تقریبا 5لاکھ گانٹھوں کے درآمدی معاہدے ہو چکے ہیں۔

چین کی جانب سے بین الاقوامی منڈیوں سے روئی کی درآمد میں اضافہ اور ڈالر کی شرح دیگر کرنسیوں سے کم ہونے کی وجہ سے بین الاقوامی کپاس منڈیوں میں روئی کے بھاؤ میں خاطر خواہ اضافہ ہوگیا ہے جس کے زیر اثر مقامی روئی کے بھاؤ بھی فی من 150تا 200روپے بڑھ گئے ہیں۔ اعلی کوالٹی کی روئی کا بھاؤ بڑھ کر فی من 6650تا 6700روپے ہوگیا جبکہ قلیل مقدار میں دستیاب پھٹی کے بھاؤ میں بھی فی 40 کلو 150 تا 200 روپے اضافہ ہوکر 3550تا 3575روپے کی اونچی سطح پر پہنچ گیا۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 100روپے کا اضافہ کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 6350روپے کے بھاؤ پر بند کیا۔

دوسری جانب کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان کے مطابق صوبہ پنجاب کے وزیر زراعت جناب فروخ جاوید نے بتایا کہ موسمی حالات کی وجہ سے ہر سال اگتی کپاس کی بوائی کی وجہ سے کپاس کی فصل متاثر ہوتی ہے، اس کو مد نظر رکھتے ہوئے پنجاب حکومت نے 15اپریل سے پہلے صوبہ پنجاب میں کپاس کی کاشت پر پابندی عائد کردی ہے اور دفعہ 144کا بھی  نفاذ کیا گیا ہے۔ نسیم عثمان کے مطابق حکومت پنجاب کا یہ فیصلہ درست ہے، اس سے آئندہ سیزن میں کپاس کی پیداوار میں اضافہ ہونے کی توقع بڑھ جائے گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔