- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
اوباما نے امریکا میں مسلمانوں کے خلاف تعصب کی پالیسی کو مسترد کردیا
شکاگو: امریکی صدر براک اوباما نے نو منتخب صدر براک ڈونلڈ ٹرمپ کو بغیر نام لئے سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف تعصب کی پالیسی کو مسترد کرتا ہوں جب کہ صدر اوباما اپنی اہلیہ مشعل اوباما کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ بھی ہو گئے۔
امریکی شہر شکاگو میں اپنا الوداعی خطاب کرتے ہوئے براک اوباما کا کہنا تھا کہ اپنے دور حکومت میں امریکا کی بہتری کے لئے بہت سے اقدامات کئے، تمام چیلنجوں کا ڈٹ کر سامنا کیا اور بہت سے مسائل کا حل نکالا لیکن اب بھی کئی مسائل حل طلب ہیں، اپنے دورمیں کیوبا کے ساتھ تعلقات بہتربنائے، نائن الیون کے ماسٹرمائنڈ کوہلاک کیا اورایران کے جوہری پروگرام کا معاملہ بغیر گولی چلےحل کیا، امریکا کو پہلے سے زیادہ محفوظ ملک بنایا جس کی بہترین مثال یہ ہے کہ گزشتہ 10 سالوں کے دوران کوئی دہشت گرد تنظیم امریکا میں کارروائی نہیں کرسکی۔ آج امریکا کی معیشت مضبوط ہے، عوام کو نوکریاں اور صحت کی سہولیات دستیاب ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: مجھے اپنے دور صدارت میں نسل پرستی کا سامنا رہا، اوباما
براک اوباما نے کہا کہ امریکی مسلمانوں کے خلاف تنقید اور تعصب کی پالیسی کو مسترد کرتا ہوں، میرے نزدیک سب برابر ہیں اور دوسرے ممالک سے لوگ آئیں گے تو امریکا مضبوط اور ترقی یافتہ ہو گا، تارکین وطن کے بچوں کے لیے بھی سرمایہ کاری کرنا ہو گی، تارکین وطن کے بچوں پر توجہ نہ دی گئی تو یہ امریکی بچوں سے بھی زیادتی ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ نسل پرستی نے ماضی میں امریکا کو تباہ کیا اور یہ مسئلہ آج بھی موجود ہے، تبدیلی تب آتی ہے جب عام آدمی اس کے لیے جدوجہد میں شامل ہو، سب کا مقصد ایک ہی ہو تو ملک آگے بڑھتا ہے اور جمہوریت کے ذریعے ہی ہم اتحاد قائم کر سکتے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: القاعدہ اور داعش کی کمر توڑ دی، اوباما
براک اوباما نے کہا کہ مسائل کا حل طویل اور دیرپا پالیسیوں میں ہے اور جمہوریت کی بہتری کے لیے سماجی رویوں کو بدلنا ہو گا، تبدیلی اسی وقت آتی ہے جب سب لوگ جمہوریت میں اپنا حصہ ملائیں، امیروں کو زیادہ ٹیکس دینا چاہیئے جبکہ کارپوریشنز پر ٹیکس بڑھانے سے فائدہ عوام تک پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ روس اورچین دنیا بھر میں کسی بھی معاملے پر ہمارامقابلہ نہیں کرسکتے۔ امریکی صدر اپنی اہلیہ مشعل اوباما کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے اور کہا کہ انہوں نے ہمیشہ ایک اچھے دوست کی طرح میرا ساتھ دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔