ملک کی ترقی کا راستہ روکنے والوں کو جواب دینا پڑے گا، وزیر اعظم

ویب ڈیسک  بدھ 11 جنوری 2017
وہ روکتے رہیں لیکم ہم ملکی کی خوش حالی کے لیے کام کرتے جائیں گے، نواز شریف۔ فوٹو : فائل

وہ روکتے رہیں لیکم ہم ملکی کی خوش حالی کے لیے کام کرتے جائیں گے، نواز شریف۔ فوٹو : فائل

چکوال: وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ ملک کی ترقی کا راستہ روکنے والوں کو جواب دینا پڑے گا تاہم وہ جتنا روکتے رہیں ہم ملک کی خوش حالی کے لیے کام کرتے جائیں گے۔

تاریخی مقام کٹاس راج میں تقریب سے  خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ جنہوں نے پہلے بھی کچھ نہیں کیا وہ اب کیا کریں گے، سابقہ حکومتوں نے اندھیروں میں جھونک دیا تاہم نہ صرف انہیں جواب دینا پڑے گا بلکہ آج ملکی ترقی کا راستہ روکنے والوں کو بھی جواب دینا پڑے گا، وہ جتنا روکتے رہیں ہم رکنے والے نہیں،ہم ملک کی خوش حالی اور بیروز گاری کے خاتمے کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج بیروزگاری اور پسماندگی بھی کم ہورہی ہے جب کہ لوڈشیڈنگ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ خیبرپختونخوا میں بھی موٹروے ہم بنارہے ہیں کیونکہ نیا پاکستان بنانے والوں نے کچھ نہیں کیا تاہم اگر وہ کہیں گے تو ہم تختی پر ان کا نام لکھ دیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ تمام الہامی کتابوں اور انبیائے کرام  کو ماننے تک ہم مسلمان نہیں کہلا سکتے، ہمارے صوفیا کرام نےانسان دوستی کادرس دیا تاہم کچھ لوگ اسلام کے نام پرمعلوم نہیں کیا کیا باتیں کرتے ہیں۔ کٹاس راج چاروں تہذیبوں کا سنگم ہے اور اس کی تہذیب 4 ہزار قبل مسیح کی ہے، مذہب سب کا اپنا اپنا مگرانسانیت مشترکہ اساس ہے، پاکستان میں اقلیتوں کو برابر کے حقوق حاصل ہیں اور تمام مذاہب کے لوگ مل کر کام کررہے ہیں، اکثریت اور اقلیت کو مساوی حقوق دینا ہمارا ایمان ہے جب کہ میں صرف مسلمانوں کا نہیں بلکہ سب پاکستانیوں کا وزیراعظم ہوں۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں لوگ غیبت کرتے ہیں اور چغلیاں کرتے ہیں، میری شکایات ان کو لگاتے ہیں اور ان کی شکایت مجھے لگاتے ہیں، ان کی پیٹھ کے پیچھے مجھ سے بات کرتے ہیں اور میری پیٹھ  کے پیچھے کسی اور سے بات کرتے ہیں، قران میں ہے کہ کسی کا عیب مت تلاش کرو جس کی بہت بڑی سزا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں لوگ روز ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے میں لگے ہیں، روزانہ شام ٹی وی پر لوگوں پر کیچڑ اچھالا جاتا ہے جب کہ سیاست میں بھی کچھ ایسے نئے لوگ آگئے ہیں جو روز نیا جھوٹ بولتے ہیں اور الزام لگاتے ہیں، بہتان تراشی کرتے ہیں لیکن انہیں کچھ نظر نہیں آتا لہذا ایسے لوگوں کو اللہ سے معافی مانگنی چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔