- کراچی: مبینہ مقابلے میں ڈکیت زخمی حالت میں گرفتار
- پی ٹی آئی رہنما شاہ فرمان وزیراعلیٰ کے سینئر مشیر کے عہدے سے مستعفی
- بھارتی حکومت نے محمد سراج کو ڈی ایس پی تعینات کردیا
- کراچی میں پانچ روز کیلیے دفعہ 144 نافذ
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: سری لنکن ٹیم چوتھا میچ بھی ہار گئی
- کراچی: ٹریفک حادثے میں بزرگ شہری جاں بحق
- بھارت: مشہور سیاستدان بابا صدیقی قاتلانہ حملے میں جاں بحق
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: جنوبی افریقا نے بنگلادیش کو شکست دے دی
- 1100 گرام چٹ پٹی چٹنی کھانے کا ریکارڈ
- غزہ اور دنیا بھر میں قتل عام کیوجہ ہماری قرآن سے دوری ہے، ذاکر نائیک
- کراچی سے نامعلوم شخص کی مسخ شدہ لاش برآمد
- کرم میں قبائل کے مابین فائرنگ میں 15 افراد جاں بحق
- شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کرنے والا نوجوان اپنی ہی گولی سے جاں بحق
- عمران خان کی خیریت کے بارے میں خدشات پر فوری جواب دیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
- ایلون مسک نے روبو ٹیکسی کی رونمائی کر دی
- کراچی: ڈیفینس میں لائن لیک ہونے سے تیل سڑکوں پر بہہ گیا، علاقہ سیل
- ٹی 20 بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ اگلے ماہ پاکستان میں کھیلا جائے گا
- بھارت نے ٹی 20 انٹرنیشنل کی تاریخ کا دوسرا سب سے بڑا اسکور بنادیا
- ایم کیو ایم نے آئینی ترمیم پر حکومت کی حمایت بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنانے سے مشروط کردی
- کراچی میں ٹیکنالوجی فیسٹیول، طالبعلم نے نئی اسمارٹ ہوم ٹیکنالوجی متعارف کرادی
ایتھنز کے مسلمان 180سال سے مسجد کی تعمیر کے منتظر
ایتھنز: ایتھنز کے مسلمان 180سال سے مسجد کی تعمیر کے منتظر ہیں،پورے یورپ میں ایتھنز ہی ایک واحد دارالحکومت ہے جہاں کوئی مسجد نہیں ہے۔
شہر کے پاس فوج کیلیے مخصوص ایک غیر استعمال شدہ جگہ کو پہلی مسجد کیلیے منتخب کیا گیا ہے جس میں 500 لوگ نماز پڑھ سکیں گے۔مسجد تعمیر ہوئی تو اس کے دروازے کے پاس ہی چرچ بھی ہوگا جس پر آنے جانے والوں کی نظر پڑ سکے گی۔برطانوی میڈیا کے مطابق یونان اس وقت مالی مشکلات سے دو چار ہے ،مسجد کی تعمیر کیلیے 13 لاکھ ڈالرکا اعلان کرنا آسان کام نہیں ہوگا۔ترقیاتی امور کی وزارت کے سیکریٹری سٹراتسو سموپولس نے کہاکہ مسجد کی تعمیر ضروری ہے اور ممکن ہے کہ ہم اس پر آئندہ چند ماہ میں عمل بھی شروع کریں۔
یونان کے چرچ نے بھی مسجد کی تعمیر کے منصوبے کی حمایت کی ہے لیکن بعض سینئر قدامت پسند مخالف ہیں۔ چرچ کے ایک بشپ سیرافم نے کہاکہ ترکی کے دور اقتدار میں یونان نے 5 صدیوں تک اسلامی ظلم برداشت کیا اور مسجد کی تعمیر سے ان شہیدوں کی توہین ہوگی جنہوں نے ہمیں آزادی دلائی تھی۔یونان میں اس سے متعلق مختلف آرا ہیں ایک شخص کا کہنا تھا مسلمانوں کیلیے عبادت کی جگہ ہونی چاہیے۔
یونان سے نقل مکانی کرنے والوں نے بھی دوسری جگہوں پر اپنے چرچ تعمیر کیے ہیں۔ایک دوسرے طالب علم ماریو نے کہا کہ یہ عیسائیوں کا ملک ہے اور اگر انہیں مسجد چاہیے تو وہ اپنے ملک واپس چلے جائیں۔یونان میں مذہب بھی قومی شناخت کا حصہ ہے ، چرچ اور حکومت میں گہرا ربط رہتا ہے تاہم مسجد کے اس مسئلے نے یہ بحث چھیڑ دی ہے کہ یونان مستقبل میں کیسی ریاست بن کر ابھرنا چاہتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔