- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
برطانیہ میں زیادتی کے مجرم نے عدالتی کٹہرے میں ہی اپنی گردن کاٹ لی
لندن: ہیورفورڈ ویسٹ میں خاتون کے ساتھ زیادتی کے مجرم نے عدالت کے کٹہرے میں ہی اپنی گردن کاٹ ڈالی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ہیور فورڈ ویسٹ کے علاقے میں لوکاسز رابرٹ نامی شخص کو ایک دکان میں کام کرنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی کا مجرم ٹھہرایا گیا تھا اور فرد جرم عائد کرنے کے لئے اسے عدالت میں پیش کیا گیا تھا کہ کٹہرے میں کھڑے مجرم نے اپنی گردن تیز دھار آلے کی مدد سے کاٹ لی۔
لوکاسز رابرٹ کو گردن پر شدید زخم آئے اور زیادہ خون بہنے کی وجہ سے وہ بے ہوش ہو گیا جس کے بعد انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ دوسری جانب حکام کا کہنا ہے کہ عدالت میں سیکیورٹی کا انتہائی سخت انتظام ہوتا ہے لیکن یہ نہیں معلوم ہو سکا کہ مجرم آلے کو اپنے ساتھ اندر کیسے لایا تاہم عدالت کو بند کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔