- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
برطانیہ میں زیادتی کے مجرم نے عدالتی کٹہرے میں ہی اپنی گردن کاٹ لی
لندن: ہیورفورڈ ویسٹ میں خاتون کے ساتھ زیادتی کے مجرم نے عدالت کے کٹہرے میں ہی اپنی گردن کاٹ ڈالی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ہیور فورڈ ویسٹ کے علاقے میں لوکاسز رابرٹ نامی شخص کو ایک دکان میں کام کرنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی کا مجرم ٹھہرایا گیا تھا اور فرد جرم عائد کرنے کے لئے اسے عدالت میں پیش کیا گیا تھا کہ کٹہرے میں کھڑے مجرم نے اپنی گردن تیز دھار آلے کی مدد سے کاٹ لی۔
لوکاسز رابرٹ کو گردن پر شدید زخم آئے اور زیادہ خون بہنے کی وجہ سے وہ بے ہوش ہو گیا جس کے بعد انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ دوسری جانب حکام کا کہنا ہے کہ عدالت میں سیکیورٹی کا انتہائی سخت انتظام ہوتا ہے لیکن یہ نہیں معلوم ہو سکا کہ مجرم آلے کو اپنے ساتھ اندر کیسے لایا تاہم عدالت کو بند کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔