- جاسوسی غباروں کی پرواز؛ امریکی وزیر خارجہ نے چین کا دورہ ملتوی کردیا
- عمران خان کا جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان
- امریکی صدر نے مسجد اقصیٰ کے حوالے سے اسرائیلی مؤقف مسترد کردیا
- شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم
- ڈی ایس پی کو تھپڑ مارنے والی خاتون نے ضمانت قبل از گرفتاری کرالی
- فواد چوہدری گرفتاری کے وقت نشے میں تھے، میڈیکل رپورٹ
- صوابی میں تباہی کا منصوبہ ناکام، پولیس مقابلے میں دو دہشت گرد ہلاک اور چار گرفتار
- انتقامی کارروائیوں میں حکومت کے پیچھے کچھ اور لوگ ہیں، عمران خان
- کراچی میں انتہائی مطلوب دہشتگرد گرفتار
- بھارت؛ ڈائریکٹر آئی بی کے گھر میں فوجی اہلکار کی خود کشی
- آئی ایم ایف کی پی آئی اے کا خسارہ کم کرنے کی ہدایت
- پی ڈی ایم کو ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لینا چاہیے، فضل الرحمان کا وزیراعظم کو مشورہ
- جس طرح مجھے رکھا ہے اس سے بہتر ہے موت کی سزا سنا دیں، شیخ رشید
- وزیراعظم سے مریم نواز کی ملاقات؛ شاہد خاقان کے تحفظات دورکرنے کا فیصلہ
- راولپنڈی میں مردہ جانوروں کا دو ہزار کلو گوشت برآمد
- چین نے تبدیلی لانے والوں کو کہا تھا الیکشن میں مداخلت نہ کریں،وزیر منصوبہ بندی
- بینظیر کی شہادت پر بھی الیکشن ملتوی ہوئے تھے، گورنر کے پی
- الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب متاثرین سمیت مستحقین میں ونٹرپیکیج تقسیم
- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
20 سال سے اپنی انتڑیاں شاپر میں لیکر پھرنے والی خاتون

خاتون نے پیٹ سے باہر لٹکتی انتڑیوں کو سنبھالنے کے لیے ان پر پلاسٹک کا لفافہ چڑھادیا۔ فوٹو: نیٹ
بیجنگ: کہتے ہیں کہ اس دنیا میں مفلسی سے بڑا کوئی جرم نہیں اور چین کی ایک معمر خاتون اس کی زندہ مثال ہے، جو گزشتہ 20 سال سے جسم سے باہر لٹکتی اپنی انتڑیوں کو لفافے میں سنبھالنے پر مجبور ہے۔
اخبار دی مرر کے مطابق اس معمر خاتون کی دردناک حالت حال ہی میں چینی سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں سامنے آئی ہے۔ ویڈیو میں یہ خاتون اپنی کمر کے گرد لپٹے لفافے کو ہٹا کر اس کے اندر موجود اپنی انتڑیاں دکھاتی نظر آتی ہے جو اس کے پیٹ سے باہر لٹک رہی ہیں۔
بدقسمت خاتون کی مصیبت کا آغاز اس وقت ہوا جب 1971میں وہ آپریشن کروانے کے لیے مقامی اسپتال گئی تھی۔ اس کے آپریشن کے دوران کوئی خرابی ہونے کی وجہ سے انتڑیوں اور پیٹ کی جلد کے درمیان سوزش پیدا ہوگئی جو آہستہ آہستہ بڑھتی چلی گئی اور پھر پیٹ کی جلد پھٹنا شروع ہوگئی۔ پیٹ کے گھاؤ بہت بڑھ گئے تو یہ انتڑیوں کا بوجھ نہ سہار سکا اور کچھ عرصے کے دوران ان کی انتڑیاں لٹکتی ہوئی پیٹ سے باہر آگئیں۔ ایسی دردناک حالت ہوجانے کے باوجود ہو اسپتال جانے کے قابل نہ تھیں کیونکہ ان کے پاس رقم نہ تھی اور کوئی ان کی مدد کرنے کو تیار نہ تھا۔
بعدازاں خاتون نے پیٹ سے باہر لٹکتی انتڑیوں کو سنبھالنے کے لیے ان پر پلاسٹک کا لفافہ چڑھادیا اور کمر کے گرد ایک کپڑا باندھ لیا۔ اس عارضی بندوبست کی وجہ سے وہ چلنے پھرنے کے قبل ہوگئیں۔ اگرچہ انھیں شدید درد کا سامنا کرنا پڑتا تھا لیکن ان کے پاس کوئی اور چارہ بھی نہ تھا۔ اب اس بات کو 20 سال گزرچکے ہیں اور وہ ان دو دہائیوں کے دوران اپنی انتڑیوں کو اسی طرح اٹھائے زندگی کے دن پوری کررہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔