ٹیلی کام پرزوں کی کلیئرنس میں غلط بیانی پر شوکاز جاری

احتشام مفتی  ہفتہ 14 جنوری 2017
ایک اورکمپنی نے بھی ٹیکسزچرائے،دونوں کیسزمیں قومی خزانے کو24لاکھ نقصان ہوا،ذرائع۔ فوٹو : فائل

ایک اورکمپنی نے بھی ٹیکسزچرائے،دونوں کیسزمیں قومی خزانے کو24لاکھ نقصان ہوا،ذرائع۔ فوٹو : فائل

 کراچی:  پاکستان کسٹمز ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ نے مس ڈیکلریشن کے ذریعے ٹیلی کام پرزہ جات کے درآمدی کنسائمنٹ کی کلیئرنس کی مرتکب مقامی سیلولر کمپنی کوشوکاز نوٹس جاری کردیا ہے جبکہ ایک اور ایسا ہی کیس بھی پکڑا گیا، دونوں کیسزمیں قومی خزانے کو کم وبیش 24لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔

ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ مذکورہ سیلولر کمپنی نے داخل کردہ گڈزڈیکلریشن میں غلط بیانی کرتے ہوئے ٹیلی کام کے پرزہ جات کی کلیئرنس حاصل کرکے قومی خزانے کولاکھوں روپے کا نقصان پہنچایاہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی کے ڈائریکٹرگل رحمن کی جانب سے ریونیو چوری کرنے کی مرتکب کمپنیوں کے درآمدی کنسائمنٹس کی جانچ پڑتال کی ذمے داری ڈپٹی ڈائریکٹر ساجد علی بلوچ کودی گئی ہے۔ جنہوں نے اپنی ٹیم میں شامل دیگرافسران کے ساتھ سیلولرکمپنیوں کی جانب سے کسٹمز کلیئرنس حاصل کرنے والے درآمدی کنسائمنٹس کی بعد ازکلیئرنس کے متعلقہ ڈیٹاکا آڈٹ کیا تو انکشاف ہواکہ ایک سیلولر کمپنی نے اپنے کلیئرنگ ایجنٹ میسرزاحباب انٹرپرائززکے ساتھ مل کرٹیلی کمیونی کیشن آلات میں شامل ایچ پی، اوای ایم، سی ایل 360، جی ای این9، ایس ایس ایف 8، سی ٹی او سروس کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس2 فیصدکسٹم ڈیوٹی کی ادائیگی پرحاصل کی حالانکہ مذکورہ آلات وپرزہ جات کی کسٹمز کلیئرنس 15فیصدکسٹمزڈیوٹی کی ادائیگی کے بعد عمل میں آتی ہے۔

مس ڈیکلریشن کے اس کیس میں سیلولرکمپنی نے ڈیوٹی وٹیکسوں کی مد میں قومی خزانے میں12لاکھ 84ہزارروپے کی کم ادائیگیاں کیں اور آڈٹ میں یہ بات ثابت ہونے پرڈائریکٹوریٹ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے اس کمپنی کے خلاف تادیبی کارروائی کے لیے مرتب کردہ کنٹراونشن رپورٹ متعلقہ کسٹمزایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ کو ارسال کردی جس پر کسٹمز ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ نے کنٹراونشن رپورٹ میں عائد کردہ الزامات کا مشاہدہ کیا اور بعدازاں کمپنی کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ نے ایک اورکمپنی کی بھی بے قاعدگی کی نشاندہی کی ہے جس نے اپنے کلیئرنگ ایجنٹ کے ساتھ مل کرٹیلی کمیونی کیشن آلات کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں ڈیوٹی و ٹیکسوں کی کم ادائیگی کے لیے مس ڈیکلریشن کا سہارا لیا اور کنسائمنٹس کی کلیئرنس 15 فیصد کسٹمز ڈیوٹی کی ادائیگی کے بجائے2 فیصدکسٹمزڈیوٹی کی ادائیگی پر کرکے قومی خزانے کو 11لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔