- فواد چوہدری گرفتاری کے وقت نشے میں تھے، میڈیکل رپورٹ
- صوابی میں تباہی کا منصوبہ ناکام، پولیس مقابلے میں دو دہشت گرد ہلاک اور چار گرفتار
- انتقامی کارروائیوں میں حکومت کے پیچھے کچھ اور لوگ ہیں، عمران خان
- کراچی میں انتہائی مطلوب دہشتگرد گرفتار
- بھارت؛ ڈائریکٹر آئی بی کے گھر میں فوجی اہلکار کی خود کشی
- آئی ایم ایف کی پی آئی اے کا خسارہ کم کرنے کی ہدایت
- پی ڈی ایم کو ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لینا چاہیے، فضل الرحمان کا وزیراعظم کو مشورہ
- جس طرح مجھے رکھا ہے اس سے بہتر ہے موت کی سزا سنا دیں، شیخ رشید
- وزیراعظم سے مریم نواز کی ملاقات؛ شاہد خاقان کے تحفظات دورکرنے کا فیصلہ
- راولپنڈی میں مردہ جانوروں کا دو ہزار کلو گوشت برآمد
- چین نے تبدیلی لانے والوں کو کہا تھا الیکشن میں مداخلت نہ کریں،وزیر منصوبہ بندی
- بینظیر کی شہادت پر بھی الیکشن ملتوی ہوئے تھے، گورنر کے پی
- الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب متاثرین سمیت مستحقین میں ونٹرپیکیج تقسیم
- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
بھارت میں ذاکر نائیک کی این جی او نے پابندی چیلنج کردی
ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تقاریر سے سماجی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی خراب ہوتی ہے، وکیل بھارتی حکومت۔ فوٹو: فائل
نئی دہلی: بھارتی مبلغ اور عالم دین ڈاکٹر ذاکرنائیک کی این جی اواسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن (آئی آرایف) نے بھارت کی مرکزی حکومت کی جانب سے لگائی گئی پابندی کو عدالت میں چیلنج کردیا ہے۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مودی سرکار سے 17 جنوری کوکیس کی تمام تفصیلات طلب کرلیں۔
نئی دہلی ہائیکورٹٰ میں بھارتی حکومت کے فیصلے کے خلاف جو درخواست دائر کی گئی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ آئی آر ایف کو خاموشی سے غیر قانونی قرار دے دیا گیا اور اس عمل کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ تاہم بھارتی حکومت کے وکیل نے عدالت میں کہا ہے کہ ’’نوجوان شدت پسند بن رہے تھے۔ ان مین سے بہت سے داعش میں شمولیت کیلیے قطار میں لگے تھے۔ بہت سے نوجوان جنھیں دہشتگردی سے غیر متعلق مقدمات میں پکڑا گیا ان کا کہنا تھا کہ وہ ڈاکٹر ذاکرنائیک سے متاثر تھے۔
بھارتی حکومت کے وکیل نے اپنے جواب میں مزید کہا کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تقاریر سے سماجی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی خراب ہوتی ہے۔ اس حوالے سے انھوں نے ہندوؤں کے دیوتاؤں سے متعلق ذاکرنائیک کے تضحیک آمیز بیانات اور اسامہ بن لادن کی تعریف و توصیف کرنے کا حوالہ بھی دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔