- حکومتی ذمہ داری ہے احتساب کو برقرار رکھے اور نیب کو ختم کرے، شاہد خاقان
- ڈالر ایک بار پھر بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کا شکار
- عمران خان کی گرفتاری کا سوچنے والا کمبوڈیا کا پاسپورٹ بنوا لے، فواد چوہدری
- ماں بیٹی سے زیادتی کیس؛ مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کا حکم
- یوکرین میں روسی فوج کے حملے میں فوجی اڈہ تباہ
- وفاقی حکومت عوام کو ہر صورت کم قیمت پر آٹا فراہم کرے گی، وزیر اعظم
- عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کردی گئی
- شادی کے کھانے سے فوڈ پوائزنگ پر ہال مالک اور انتظامیہ پر مقدمہ درج
- نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہور میں کنڈیشنگ کیمپ کا آغاز ہوگیا
- ورلڈکپ 2003: پاک بھارت میچ کے حوالے سے محمد کیف کے سنسنی خیز انکشافات
- بجلی کے شارٹ فال میں کمی کے باوجود لوڈشیڈنگ سے عوام پریشان
- آئی ٹی مینیجر نے غصے میں ڈیٹا بیس اڑا دیا، سات برس قید کی سزا
- ہوا میں موجود نمی سے چارج ہونے والی بیٹری تیار
- امریکا میں چرچ میں فائرنگ، ایک شخص ہلاک
- شہروز کاشف نے ایک اور چوٹی پر پاکستانی پرچم لہرا دیا
- لاہورمیں گاڑی نے 4 بچیوں کوکچل ڈالا،2 جاں بحق
- فوری انتخابات پر مشاورت، وزیراعظم کی اتحادی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات آج ہوگی
- روزانہ بلیوبیری کھانے سے ڈیمنشیا کا خطرہ کم ہو جاتا ہے
- ایشیا کپ کا وقت پر انعقاد منتظمین کیلیے دردِ سر بن گیا
- روم ویمنز ٹینس؛ ایگا نے میدان مارلیا، لگاتار پانچویں ٹرافی پر قبضہ
توانائی بحران، ٹیکسٹائل سیکٹرکو200ارب روپے سالانہ نقصان

گزشتہ 4 سال کے دوران اگرچہ خام روئی، سوتی دھاگے اور کم قدرٹیکسٹائلز کی برآمدات میں اضافہ ہوا تاہم ویلیوایڈڈ اپیرل اور ہوم ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی آئی۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: ملک میں گیس وبجلی کی قلت کے باعث گزشتہ 4 سال کے دوران ٹیکسٹائل سیکٹر کو 200 ارب روپے سالانہ کا نقصان ہوا۔
وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کی جانب سے پانی وبجلی، پٹرولیم وقدرتی وسائل کی وزارتوں کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر ملک کا برآمدی شعبہ ہے جو نہ صرف قومی معیشت کو اربوں روپے کاحصہ بٹانے کے ساتھ ملک میں لاکھوں افراد کو ملازمتیں بھی فراہم کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ 4 سال کے دوران اگرچہ خام روئی، سوتی دھاگے اور کم قدرٹیکسٹائلز کی برآمدات میں اضافہ ہوا تاہم ویلیوایڈڈ اپیرل اور ہوم ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی آئی۔
اس دوران روئی کی بمپر پیداوار کے باوجود ویلیو ایڈڈ انڈسٹری گیس وبجلی کی عدم دستیابی کے باعث اس کا فائدہ نہ اٹھاسکی، ٹیکسوں میں رعایت، مارکیٹ رسائی میں آسانی اور امن وامان کی بہتر صورتحال کی وجہ سے متعدد ٹیکسٹائل یونٹس بنگلہ دیش، ترکی اور سری لنکا منتقل ہوگئے، حریف ممالک پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر کو راغب کرنے کیلیے کم قیمت یوٹیلٹیز کے ساتھ سبسڈی بھی دے رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملک میں امن وامان کے مسئلے کے باعث پیداواری نقصانات بھی بڑھ رہے ہیں تاہم نقصانات کی بڑی وجہ گیس وبجلی کی قلت ہے، ٹیکسٹائل شعبے کو درپیش مسائل سے نمٹنے کیلیے حکومت نے 2009 میں 5 سالہ ٹیکسٹائل پالیسی کی منظوری دی جس کے تحت 2014 تک ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کو بڑھا کر 25 ارب ڈالر تک پہنچانا تھا، کابینہ ٹیکسٹائل پالیسی کی منظوری کے ساتھ ٹیکسٹائل سیکٹر کو لوڈشیڈنگ سے استثنیٰ کی بھی تجویز دی گئی تھی مگر حکومت گیس وبجلی کی بلاتعطل فراہمی میں ناکام رہی جس کی وجہ سے ٹیکسٹائل سیکٹر پیداواری اور برآمدی اہداف کو حاصل کرنے میں ناکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔