- ایران کے پیٹرولیم کے شعبے پر امریکی پابندیوں میں توسیع
- محکموں میں نوکریوں کیلئے اسپورٹس کوٹے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، رانا ثنااللہ
- وزیراعظم کا ایس سی او اجلاس کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے اسلام آباد کا دورہ
- شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں 8 ممالک کی اعلیٰ شخصیات شرکت کریں گی
- ایس سی او اجلاس، شرپسندعناصرکوکسی قسم کارخنہ ڈالنےکی اجازت نہیں دیں گے، عطااللہ تارڑ
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: آسٹریلیا نے پاکستان کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنالی
- لاڑکانہ؛ کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن ناکامی کا شکار، قتل واغوا کی وارداتیں عروج پر
- لاہور؛ جواری نے پیسے نہ دینے پر نابینا بھائی کو قتل کردیا
- پیپلزپارٹی سندھ کے میڈیکل ونگ کے عہدوں کیلیے امیدواروں سے درخواستیں طلب
- کراچی: بارش کے سبب ٹریفک حادثات میں متعدد زخمی
- چیف جسٹس اعلان کریں کہ آئینی ترمیم آنے یا نہ آنے پر وہ ریٹائر ہوجائیں گے، حافظ نعیم
- کراچی؛ بارش کے باعث شارع فیصل پر بدترین ٹریفک جام، شہریوں کو شدید مشکلات
- مجوزہ آئینی ترمیم آئین پر حملہ ہے، اپوزیشن مسترد کردے، حافظ نعیم الرحمٰن
- علی محمد خان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے موقع پر ڈی چوک کی احتجاجی کال کی مخالفت کردی
- ن لیگ کے مسودے میں وفاقی آئینی عدالت ہے جبکہ پی پی صوبوں میں بھی چاہتی ہے، بلاول بھٹو
- چینی شہریوں کو ہرممکن فول پروف سیکیورٹی دی جائے گی، کراچی پولیس چیف
- کراچی میں گرمی کی لہر، درجہ حرارت 39 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ
- یوٹیوب کی شارٹس کے لیے اہم فیچر کی آزمائش
- ایرانی ایٹمی تنصیبات پر حملہ انتہائی خطرناک اشتعال انگیزی ہوگی؛ روس
- چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سرکاری خرچ پرعشائیہ لینے سے معذرت
توانائی بحران، ٹیکسٹائل سیکٹرکو200ارب روپے سالانہ نقصان
اسلام آباد: ملک میں گیس وبجلی کی قلت کے باعث گزشتہ 4 سال کے دوران ٹیکسٹائل سیکٹر کو 200 ارب روپے سالانہ کا نقصان ہوا۔
وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کی جانب سے پانی وبجلی، پٹرولیم وقدرتی وسائل کی وزارتوں کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر ملک کا برآمدی شعبہ ہے جو نہ صرف قومی معیشت کو اربوں روپے کاحصہ بٹانے کے ساتھ ملک میں لاکھوں افراد کو ملازمتیں بھی فراہم کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ 4 سال کے دوران اگرچہ خام روئی، سوتی دھاگے اور کم قدرٹیکسٹائلز کی برآمدات میں اضافہ ہوا تاہم ویلیوایڈڈ اپیرل اور ہوم ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی آئی۔
اس دوران روئی کی بمپر پیداوار کے باوجود ویلیو ایڈڈ انڈسٹری گیس وبجلی کی عدم دستیابی کے باعث اس کا فائدہ نہ اٹھاسکی، ٹیکسوں میں رعایت، مارکیٹ رسائی میں آسانی اور امن وامان کی بہتر صورتحال کی وجہ سے متعدد ٹیکسٹائل یونٹس بنگلہ دیش، ترکی اور سری لنکا منتقل ہوگئے، حریف ممالک پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر کو راغب کرنے کیلیے کم قیمت یوٹیلٹیز کے ساتھ سبسڈی بھی دے رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملک میں امن وامان کے مسئلے کے باعث پیداواری نقصانات بھی بڑھ رہے ہیں تاہم نقصانات کی بڑی وجہ گیس وبجلی کی قلت ہے، ٹیکسٹائل شعبے کو درپیش مسائل سے نمٹنے کیلیے حکومت نے 2009 میں 5 سالہ ٹیکسٹائل پالیسی کی منظوری دی جس کے تحت 2014 تک ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کو بڑھا کر 25 ارب ڈالر تک پہنچانا تھا، کابینہ ٹیکسٹائل پالیسی کی منظوری کے ساتھ ٹیکسٹائل سیکٹر کو لوڈشیڈنگ سے استثنیٰ کی بھی تجویز دی گئی تھی مگر حکومت گیس وبجلی کی بلاتعطل فراہمی میں ناکام رہی جس کی وجہ سے ٹیکسٹائل سیکٹر پیداواری اور برآمدی اہداف کو حاصل کرنے میں ناکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔