- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
ٹرمپ امریکی سفارتخانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کو روکیں، فلسطینی صدر
مقبوضہ بیت المقدس / ویٹیکن سٹی / پیرس / ماسکو: فلسطینی صدر محمود عباس نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ اگر امریکی سفارتخانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی نہ روکی گئی تو اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہ کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔
صدر محمود عباس نے کہاکہ ایسا کیا گیا تو اور بھی کئی آپشنز موجود ہیں جن پر عرب ملکوں کے ساتھ بات چیت میں غور کریں گے، جن میں سے ایک اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہ کرنا بھی ہے مگر امید ہے کہ بات یہاں تک نہیں پہنچے گی۔
فرانسیسی اخبار کو انٹرویو میں محمود عباس نے کہا کہ انھوں نے ٹرمپ کو خط لکھ کر ایسا نہ کرنے کو کہا ہے کیونکہ اس سے دو ریاستی حل کا منصوبہ کٹھائی میں پڑ جائے گا، انھوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے امن مذاکرات کا عمل خطرے میں پڑ جائے گا، ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے یہاں منتقل کر دیں گے۔ امریکا اور اقوام متحدہ کے زیادہ تر ممالک مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا حصہ تصور نہیں کرتے۔
علاوہ ازیں فلسطینی صدر محمود عباس نے ویٹیکن سٹی میں پوپ فرانسس سے ملاقات کی اور ویٹیکن سٹی میں فلسطینی سفارتخانے کا افتتاح کیا، اس موقع پر فلسطینی صدر نے پوپ فرانسس سے علیحدگی میں 20 منٹ ملاقات بھی کی اور تحائف کا تبادلہ کیا، ویٹیکن نے ڈیڑھ برس قبل فلسطینی کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، آج فرانس کی میزبانی میں فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مزاکرات شروع کروانے کے لیے انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب مفتی اعظم فلسطین اور مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ محمد حسین نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسرائیل میں امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کے اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی پورے عالم اسلام پر حملہ تصور ہوگا، اسرائیلی فوجیوں نے غزہ پٹی میں رہنے والے فلسطینی نمازیوں کو بیت المقدس میں داخل ہونے سے روک دیا۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ ان کا ملک اسرائیل اور فلسطین کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کیلیے تیار ہے، روسی وزیر خارجہ نے یہ بات ماسکو میں تنظیم آزادی فلسطین کے سیکریٹری جنرل صائب ایرکات سے ملاقات کے دوران کہی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔