- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
انرجی سیکٹر کا گردشی قرضہ 320 ارب پر منجمد
اسلام آباد: وزارت پانی و بجلی نے پچھلے کئی سال سے مسلسل بڑھنے والے گردشی قرضے پر قابو پاتے ہوئے اسے گزشتہ3 سال کے دوران 320 ارب تک روک لیا ہے، حکومت نے2013ء سے قبل ماہانہ 15 ارب روپے کے حساب سے بڑھنے والے گردشی قرضے کونہ صرف روکابلکہ بجلی کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری ہوئی اورٹرانسمیشن لائنوں کے نظام کوبھی اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔
وزارت پانی وبجلی کی دستاویز کے مطابق واجبات کی93 فیصدوصولی کویقینی بنایاگیاہے۔موجودہ حکومت نے گردشی قرضہ کو 320 ارب روپے پر منجمد کردیا ہے اوراس عرصے کے دوران آئی پی پیز کو 61 ارب جبکہ پی ایس او کو 24 ارب ادائیگی کی جاچکی ہے۔دستاویزکے مطابق 2018 میںبجلی کی پیداوار 25 سے 30 ہزارمیگاواٹ تک پہنچ جائے گی۔
گزشتہ سال بجلی کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا اور یہ 16ہزار میگاواٹ تک پہنچ گئی۔ داسو ہائیڈرل پاور پروجیکٹ سے4200 میگاواٹ، تربیلا فور توسیعی منصوبے سے1410میگاواٹ، تربیلا فائیو توسیعی منصوبے سے1410میگاواٹ، نیلم جہلم ہائیڈرل پاور پروجیکٹ سے969 میگاواٹ جبکہ سولر منصوبے سے 2017 میں ایک ہزارمیگا واٹ بجلی سسٹم میں آجائے گی۔
علاوہ ازیں ہوا سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں پر بھی کام تیزی سے جاری ہے، 2018 تک متبادل توانائی کے منصوبوں سے تقریباً 3ہزار میگاواٹ بجلی حاصل ہونا شروع ہو جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔