بحیرہ روم میں پناہ گزینوں کی کشتی ڈوبنے سے 8 افراد ہلاک، 100 سے زائد لاپتہ

ویب ڈیسک  اتوار 15 جنوری 2017
اب تک 8 لاشوں کو نکالا جا چکا ہے جبکہ 4 افراد کو زندہ بچا لیا گیا، اطالوی کوسٹ گارڈز: فوٹو : فائل

اب تک 8 لاشوں کو نکالا جا چکا ہے جبکہ 4 افراد کو زندہ بچا لیا گیا، اطالوی کوسٹ گارڈز: فوٹو : فائل

بحیرہ روم: بحیرہ روم میں پناہ گزینوں کی کشتی الٹنے سے 8 افراد ہلاک جبکہ 100 سے زائد لاپتہ ہو گئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بحیرہ روم میں لیبیا کے ساحل سے 50 کلومیٹر دورتارکین وطن کی ایک کشتی الٹنے سے اس میں سوار 100 سے زائد افراد لاپتہ ہو گئے۔ ریسکیو کارروائیوں میں حصہ لینے والی اطالوی کوسٹ گارڈز کے مطابق اب تک 8 لاشوں کو نکالا جا چکا ہے جبکہ 4 افراد کو زندہ بچا لیا گیا جنہوں نے بتایا ہے کہ کشتی پر 110 کے قریب افراد سوار تھے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: بھارتی ریاست بہار میں مسافر کشتی ڈوبنے سے 21 افراد ہلاک

اطالوی کوسٹ گارڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعے میں امدادی کارروائیوں میں علاقے میں گشت کرنے والے ایک فرانسیسی جنگی بحری جہاز نے بھی حصہ لیا جبکہ اٹلی کا ایک ہوائی جہاز اور بحریہ کا ایک ہیلی کاپٹر بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہا ہے۔ حادثے میں ڈوبنے والے افراد کی تلاش کا کام جاری ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی

واضح رہے کہ 2 روز قبل بھی بحیرہ روم میں ہی مختلف چھوٹی کشتیوں پر سفر کرنے والے تقریباً 550 پناہ گزینوں اور تارکین وطن کو اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے زندہ بچایا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔