مقبوضہ کشمیر میں قابض فورسز کے ہاتھوں مزید 3 نوجوان شہید

خبر ایجنسیاں  منگل 17 جنوری 2017
ضلع اسلام آبادکے علاقے پہلگام میں مارے گئے تینوں نوجوانوں کاتعلق حزب المجاہدین سے تھا، پولیس۔ فوٹو: فائل

ضلع اسلام آبادکے علاقے پہلگام میں مارے گئے تینوں نوجوانوں کاتعلق حزب المجاہدین سے تھا، پولیس۔ فوٹو: فائل

سری نگر: مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع اسلام آبادکے علاقے پہلگام میں مزید 3 کشمیری نوجوانوں کوشہیدکردیا۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شہیدہونے والے نوجوانوں کی لاشیں ضلع کے علاقے آوورہ پہلگام میں مکان کے ملبے سے نکالی گئیں جسے بھارتی فورسز نے محاصرہ کرکے کارروائی کے دوران مارٹرگولوں اور دھماکوں سے تباہ کردیا تھا۔

بھارتی پولیس کے مطابق شہید ہونے والوں کی شناخت عادل احمد ریشی، عابد احمد شیخ اور مسعود احمد شاہ بیوورا کے طورپرہوئی ہے۔ بھارتی پولیس کے مطابق شہیدہونے والے تینوں نوجوانوں کاتعلق حزب المجاہدین سے تھا۔

علاقے کے رہائشیوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نے مکان کو شدید گولہ باری اور دھماکوں سے تباہ کیا۔ علاقے میں نوجوانوں کی شہادت کے خلاف بڑا احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔ شدید سرد موسم اور برفباری کے باوجود ضلع اسلام آباد میں ہزاروں لوگوں نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالے3 نوجوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ بیج بہاڑہ میں بھارتی فورسز کی طرف سے آنسو گیس کے بے دریغ استعمال سے فوٹوجرنلسٹ بلال بہادر سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے۔

دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور  یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت کی طرف سے جاری احتجاجی پروگرام کے تحت پیر کو سری نگرکی مرکزی جامع مسجدکے باہربھارتی قبضے کے خلاف ایک پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیاجس میں آزادی پسند رہنماؤں، کارکنوں اور لوگوں کی ایک بڑی تعدادنے شرکت کی۔

مظاہرین نے بھارتی مظالم، قابض انتظامیہ کی کشمیر دشمن پالیسیوں اورکٹھوعہ میں مسلمانوں پر ہندو انتہا پسندوں کے حملوںک ے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔  مقررین نے کٹھوعہ میں مسلمانوں کے خلاف ہندو انتہا پسند کے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے جموں کے مسلمانوں کو یقین دلایا کہ وہ خود کو تنہا نہ سمجھیں بلکہ پوری کشمیری قوم ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔