- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ
لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے حوالے سے گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج چوہدری محمد اعظم نے کہا کہ اس انتہائی اہم کیس کی سماعت اب روزانہ کی بنیادپرہوگی۔
عوامی تحریک کے وکلا نے استغاثہ کے حوالے سے اپنی بحث اور دلائل کوآگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ 17جون 2014 کے دن کارکن تنزیلہ امجد کا پہلا قتل سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ کے دروازے پر ہوا پولیس والے زبردستی گھرکے اندر داخل ہوناچاہتے تھے کہ خواتین نے ہاتھوں کی چین بنارکھی تھی، ڈی آئی جی رانا عبدالجبار نے کہاکہ میں3تک گنتی گنوں گاخواتین نہ ہٹیںتوفائرنگ کردی جائے گی اورپھر ایسا ہی ہوااور گولیوں کی بوچھار تنزیلہ امجدکے چہرے کے آر پار ہو گئی اور وہ موقع پر شہید ہوگئیں۔ ۔
عوامی تحریک کے وکیل رائے بشیرایڈووکیٹ نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اگر بیریئر ہٹانے کے لیے آئی تھی تو سربراہ عوامی تحریک کے دروازے پر کون سے بیریئر لگے تھے، بیریئر ہٹانے کے حوالے سے پولیس کو کسی مزاحمت کاسامنا نہیں تھا پولیس سیاسی مقاصدکے تحت قتل وغارت گری کے لیے آئی تھی۔ عوامی تحریک کی طرف سے نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، لہراسپ خان ایڈووکیٹ، اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ، یاسرایڈووکیٹ، مستغیث جواد حامد اورعوامی تحریک کے سیکریٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی بھی عدالت میں موجود تھے۔ عوامی تحریک کی طرف سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقتولین کی پوسٹ مارٹم رپورٹس اور زخمیوں کے ایم ایل سی جمع کرائے گئے۔
رائے بشیر ایڈووکیٹ نے کہاکہ پولیس ڈاکٹرطاہرالقادری کی رہائش گاہ اورمنہاج القران سیکریٹریٹ کے اندرداخل ہونے پر بضد کیوں تھی جبکہ بیریئران دونوں عمارتوں سے دور تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔