- بلدیہ عظمیٰ کراچی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو کچلنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
نجکاری کمیشن ؛ پاکستان اسٹیل ملزکو30 سال کیلیے لیزپردینے کی منظوری
اسلام آباد: نجکاری کمیشن بورڈ نے پاکستان اسٹیل ملز کو30 سال کیلیے لیز پر دینے اوراسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائززبینک کے حکومتی شیئرزفروخت کرنے کی منظوری دے دی، سندھ انجینئرنگ لمیٹڈکونجکاری پروگرام کی لسٹ سے خارج کرنے کی درخواست موخرکردی اوراس کیلیے اعلی سطح کی کمیٹی قائم کردی جبکہ شالیمارریکارڈنگ اینڈ براڈکاسٹنگ کمپنی لمیٹڈ کونجکاری پروگرام کی فہرست سے نکالنے کی بھی منظوری دیدی۔
بورڈاجلاس چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیرکی زیرصدارت ہوا،جس میں نجکاری کمیشن بورڈ نے پاکستان ری انشورنسن کمپنی لمیٹڈ،نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈاورہیوی الیکٹریکل کمپلکس(ایچ ای سی)کی نجکاری کیلیے فنانشل ایڈوائزرمقرر کرنے کی بھی منظوری دیدی۔ اس کے علاوہ نجکاری کمیشن بورڈنے اوجی ڈی سی ایل کے زیادہ سے زیادہ 5 فیصد تک کے حصص کی اسٹاک مارکیٹ کے ذریعے فروخت کی بھی منظوری دیدی۔
نجکاری کمیشن بورڈکے اجلاس میں پاکستان اسٹیل ملزکیلیے مقرر کردہ فنانشل ایڈوائزرکی سفارشات پر مبنی رپورٹ پیش کی گئی، جس کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد نجکاری کمیشن بورڈ نے پاکستان اسٹیل ملز کو30سال کیلیے لیز پر دینے پر مشتمل تجویز کردہ نئے اسٹرکچر کی منظوری دیدی ہے جسکے تحت پاکستان اسٹیل ملز کو30 سال کیلیے لیز پرلینے والے سرمایہ کار کو5 سال کی ٹیکس سے چھوٹ کے ساتھ ساتھ پلانٹس و مشینری کی درآمد کو بھی ڈیوٹی و ٹیکسوں سے چھوٹ حاصل ہوگی تاہم پاکستان اسٹیل ملز کے اثاثے فروخت نہیں کیے جائینگے البتہ پاکستان اسٹیل ملز کے ذمہ واجب الادا تمام قرضے و دیگر واجبات وفاقی حکومت اپنے ذمہ لے گی۔
بورڈ کی جانب سے دی جانیوالی منظوری کے تحت پاکستان اسٹیل ملز کو30 سالہ لیز پر حاصل کرنیوالے سرمایہ کار کو پانچ سال کیلیے ٹیکس سے چھوٹ حاصل ہوگی اور پاکستان اسٹیل ملز کی اپ گریڈیشن و بہتری کیلیے پلانٹس و مشینری کی درآمد پر بھی ڈیوٹی و ٹیکسوں سے چھوٹ حاصل ہوگی۔
اس کے علاوہ پاکستان اسٹیل ملز کو لیز پرلینے والے سرمایہ کار کو پانچ سال کے اندر اندر اسٹیل ملز کی پیداوار کو کم ازکم پچاس فیصد تک لے جانا ہوگا اسکے علاوہ سرمایہ کارکی مشاورت سے پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کیلیے رضاراکانہ ریٹائرمنٹ اسکیم بھی دی جائیگی ۔اجلاس میں اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز بینک (ایس ایم ای بینک) کے 93.88 فیصد حکومتی حصص فروخت کرنیکی بھی منظوری دی گئی ہے نئے مجوزہ اسٹرکچر کے تحت اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو ایس ایم ای بینک کیلیے درکار کم ازکم سرمائے کی حدمیں اگلے 5 سال کے دوران مرحلہ وار 6 ارب روپے کی کمی کرنیکی اجازت ہوگی۔
اسکے علاوہ نجکاری کمیشن بورڈنے وزارت اطلاعات و نشریات کی درخواست پر شالیمار ریکارڈنگ اینڈ براڈ کاسٹنگ کمپنی لمیٹڈ کو نجکاری پروگرام کی فہرست سے نکالنے کی بھی منظوری دیدی البتہ سندھ انجیئرنگ لمیٹڈکو نجکاری پروگرام کی لسٹ سے خارج کرنیکی درخواست موخر کردی اور اس کیلیے ایک اعلی سطح کی کمیٹی قائم کردی گئی،نجکاری کمیشن بورڈ نے او جی ڈی سی ایل کے زیادہ سے زیادہ پانچ فیصد تک کے حصص کی اسٹاک مارکیٹ کے ذریعے فروخت کی بھی منظوری دیدی البتہ او جی ڈی سی ایل کے یہ شیئرز مقامی کیپیٹل مارکیٹ میں مقامی پبلک پیشکش کے ذریعے فروخت کیے جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔