- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
2016 گرم ترین سال شمار کیا گیا
موسمیات کے امریکی اور مغربی ماہرین کا اجلاس ناروے کے شہر اوسلو میں منعقد ہوا جس میں اعدادوشمار کی مدد سے ثابت کیا گیا کہ 2016ء کا سال مسلسل تیسرا گرم ترین سال تھا جس میں ارکیٹک کے گلیشیئر کے پگھلنے کی رفتار ماضی کے مقابلے میں خاصی تیز تھی جس کے نتیجے میں عالمی حدت میں نمایاں اضافہ ہوا۔ اس کے زیادہ نمایاں اثرات بھارت اور اس کے نواحی علاقوں پر مرتب ہوئے ہیں۔
تحقیقاتی اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ برس زمین اور سمندروں پر اوسط درجہ حرارت میں اضافہ 0.94 سینٹی گریڈ رہا جو 20 ویں صدی کے اوسط درجہ حرارت سے 13.9 سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے بھی تقریباً مماثل اعدادوشمار ہی شایع کیے ہیں۔ دریں اثناء برطانیہ کے محکمہ موسمیات اور یونیورسٹی آف ایسٹ اینجلیا نے بھی گلوبل وارمنگ کے حوالے سے اعدادوشمار جاری کیے ہیں جو امریکی اور مغربی ماہرین کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار سے ملتے جلتے ہیں۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق سن 2016ء گرم ترین سال ثابت ہوا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافے کی بنیادی وجہ ’’گرین ہاؤس گیسز‘‘ کا زیادہ مقدار میں اخراج ہے حالانکہ قبل ازیں متعدد عالمی اجتماعات میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کی سطح کم کرنے پر اصولی طور پر اتفاق کیا جا چکا ہے لیکن چونکہ اس کی ذمے داری مغرب کی اہم صنعتوں پر عاید ہوتی ہے اس وجہ سے ان ممالک کی حکومتیں بھی خود کو بے بس محسوس کرتی ہیں اور بڑی صنعتیں حکومتی اقدامات کو ڈاج کر دیتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔