- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ میں بھی تبدیلی
واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر کا عہدہ سنبھالتے ہی وائٹ ہاؤس کی سرکاری ویب سائٹ سے ماحولیاتی تبدیلیوں (کلائمیٹ چینج) کے بارے میں معلومات پر مشتمل پورا سیکشن ہی ڈیلیٹ کردیا گیا ہے اور اس کی جگہ توانائی کی زیادہ اور مؤثر پیداوار کی ضرورت اجاگر کرنے والا ایک نیا سیکشن شامل کردیا گیا ہے جو نوآمدہ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کا آئینہ دار ہے۔
واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس کی آفیشل ویب سائٹ (www.whitehouse.org) بننے کے بعد سے یہ روایت چلی آرہی ہے کہ جب بھی کوئی نیا امریکی صدر وائٹ ہاؤس منتقل ہوتا ہے تو یہ ویب سائٹ بھی فوراً ہی تبدیل کردی جاتی ہے۔ اگرچہ اس صورت میں ویب سائٹ پر وائٹ ہاؤس سے متعلق عمومی اور تاریخی معلومات جوں کی توں رہتی ہیں لیکن وہ سارے صفحات اور سیکشن بدل دیئے جاتے ہیں جن کا تعلق نوآمدہ حکومت کی پالیسیوں یا ترجیحات وغیرہ سے ہوتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ اپنے صدر منتخب ہونے سے پہلے ہی ماحولیاتی تبدیلیوں (Climate Change) پر شکوک و شبہات کا برملا اظہار کرتے ہوئے ایسی معلومات کو احمقانہ قرار دیتے رہے ہیں جب کہ ان کے نزدیک ماحولیاتی تبدیلیوں پر تحقیق اور ان کی روک تھام پر رقم خرچ کرنا نری حماقت اور وسائل کی بربادی ہے۔ علاوہ ازیں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے لیے مشیرِ اعلی برائے ماحولیات کے طور پر مائیرون ایبیل کو نامزد کیا ہے جو ماحولیاتی تبدیلیوں کے تصور کو غلط سمجھنے کے ضمن میں بدنام ہیں۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر کا حلف اٹھاتے ہی وائٹ ہاؤس کی آفیشل ویب سائٹ پر ’’ماحول‘‘ اور ’’ماحولیاتی تبدیلی‘‘ جیسے الفاظ ڈھونڈے سے بھی نہیں ملتے حالانکہ براک اوباما کے دور میں یہ سیکشن بے تحاشا معلومات اور پالیسیوں کے ساتھ بہت بھرپور اور جامع حیثیت سے وہاں موجود تھا۔
وائٹ ہاؤس کی آفیشل ویب سائٹ میں اس انداز سے تبدیلی، ماحولیاتی تبدیلیوں کے ضمن میں ٹرمپ انتظامیہ کی سوچ اور آئندہ پالیسیوں کو عیاں کرنے کے لیے کافی ہے جس پر ماحولیاتی حلقوں کو شدید تشویش بھی ہے۔
دریں اثناء دنیا بھر کے ماہرین پہلے ہی وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ پر ماحولیات سے متعلق سیکشن کی نقول تیار کرکے مختلف سرورز پر آن لائن رکھ چکے ہیں جب کہ ’’دی انٹرنیٹ آرکائیو‘‘ (www.archive.org) کے فیچر ’’وے بیک مشین‘‘ کے ذریعے بھی انہیں دیکھا جاسکتا ہے۔ البتہ آج کی تاریخ میں وائٹ ہاؤس کی آفیشل ویب سائٹ پر ماحولیات اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق کوئی سیکشن یا صفحہ موجود نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔