ایس ای سی پی نے آف شورکمپنی مالکان کیلیے ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کردی

خصوصی رپورٹر  بدھ 25 جنوری 2017
کمپنیزبل میں ترامیم تیار کرکے پارلیمنٹ کوبھیج دیں، سرمایہ کار دھوکے باز عناصر سے بچنے کیلیے رجسٹرڈبروکرز کے ذریعے لین دین کریں،پریس کانفرنس
 فوٹو: فائل

کمپنیزبل میں ترامیم تیار کرکے پارلیمنٹ کوبھیج دیں، سرمایہ کار دھوکے باز عناصر سے بچنے کیلیے رجسٹرڈبروکرز کے ذریعے لین دین کریں،پریس کانفرنس فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے آف شور کمپنیوں کے مالکان کے لیے ایمنسٹی اسکیم لانے کی حمایت کردی۔

چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی نے منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آف شور کمپنیوں کے مالکان کے لیے ون ٹائم ایمنسٹی اسکیم دینے کی تجویز زیر غور ہے اور وزارت خزانہ کو تجویز دے دی ہے، ماضی میں امن وامان کی خراب صورتحال کے باعث لوگوں نے آف شور کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی۔ انھوں نے کہاکہ اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ 3 ماہ میں 51 ارب روپے کے حصص فروخت کیے گئے جس میں سے 38ارب روپے کے حصص غیرملکی سرمایہ کاروں نے فروخت کیے، تاریخ میں پہلی بار پاکستان اسٹاک مارکیٹ 50000 پوائنٹس کی حد عبور کر گئی۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ کمپنیز بل میں مزید ترامیم تیار کرکے پارلیمنٹ کو پیش کر دی ہیں۔ چیئرمین ایس ای سی پی نے سرمایہ کاروں پر زور دیاکہ وہ اپنی خون پسینے کی کمائی کو دھوکہ باز عناصر کی دسترس سے بچائیں اور ہمیشہ ایسے بروکرز کے ذریعے لین دین کریں جو ایس ای سی پی کے ساتھ رجسٹر ہوں۔

انہوں نے میڈیا کو بھی تواتر کے ساتھ اس ضمن میں عوام کی رہنمائی کرنے کی درخواست کی اور بتایا کہ اس حوالے سے ایس ای سی پی نے رہنما اصول مرتب کیے ہیں جن پر عمل کرنے سے نہ صرف عوام محفوظ سرمایہ کاری کے ذریعے اچھا منافع حاصل کر سکتے ہیں بلکہ ہر قسم کے فراڈ اور دھوکے سے بھی بچ سکتے ہیں، سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ ہمیشہ ایس ای سی پی کے ساتھ رجسٹرڈ اور لائسنس یافتہ بروکرز کے ساتھ لین دین کریں کیونکہ غیرمجاز بروکر کے ساتھ سرمایہ کاری خطرے سے دوچار رہی ہے اور سرمایہ کار دھوکا بازی کا شکار ہوسکتے ہیں۔ اگر سرمایہ کار کسی غیر لائسنس یافتہ بروکر سے لین دین کریں گے تو پی ایس ایکس اور ایس ای سی پی آپ کی شکایت کو خاطر میں نہیں لائے گی، بروکر کے اندراج کی تصدیق پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی ویب سائٹ سے کی جاسکتی ہے، لائسنس کی تصدیق جمع پونجی کی لائسنس ویری فکیشن سروس سے ایس ایم ایس کے ذریعے بھی کی جاسکتی ہے، سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ بروکرز اور سی ڈی سی کے ساتھ تجارت صرف اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے کریں کیونکہ کسی اور کے اکاؤنٹ سے ٹریڈنگ کرنے والے سرمایہ کاروں کی سرمایہ کاری غیرمحفوظ ہو گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔