اسٹیٹ بینک، کئی اسکیموں کے ری فنانس ریٹ و چارجز میں کمی

بزنس رپورٹر  بدھ 2 جنوری 2013
3 سال سے زائد اور 5 سال تک کے برآمدی قرضوں پر ریٹ آف ری فنانس 8.4 فیصد مقرر۔  فوٹو: فائل

3 سال سے زائد اور 5 سال تک کے برآمدی قرضوں پر ریٹ آف ری فنانس 8.4 فیصد مقرر۔ فوٹو: فائل

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایکسپورٹ فنانس اسکیم (ای ایف ایس) پر ریٹ آف ری فنانس 0.2 فیصد گھٹا کر 8.30 فیصد سالانہ کر دیا ہے۔

اب برآمد کنندگان بینکوں سے 9.30 فیصد سالانہ کی شرح سے فنانسنگ کی سہولت حاصل کرسکیں گے جبکہ لانگ ٹرم فنانسنگ فیسلیٹی (ایل ٹی ایف ایف) کے تحت 3 سال تک کی فنانسنگ پر سروس چارجز 0.70 فیصد اور 5 سال تک کی فنانسنگ پر 0.20 فیصد کم کیے گئے ہیں تاہم 10 سال تک کی فنانسنگ پر سروس چارجز 0.20 فیصد سالانہ بڑھائے گئے ہیں۔قابل تجدید توانائی کے پاور پلانٹس کے لیے فنانسنگ اسکیم کے تحت بھی 5 سال تک کی فنانسنگ کے لیے سروس چارجز 0.20 فیصد سالانہ کم کیے گئے ہیں۔

تاہم 10 سال تک کی فنانسنگ پر سروس چارجز 0.20 فیصد سالانہ بڑھائے گئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری سرکلر کے مطابق یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ ایکسپورٹ فنانس اسکیم کے تحت یکم جنوری 2013 اور اس کے بعد لاگو ہونے والا ریٹ آف فنانس مزید ہدایات تک 8.30 فیصد سالانہ ہوگا۔ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ کمرشل بینک اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ایکسپورٹ فنانس اسکیم کے تحت برآمد کنندگان کو دی گئی ری فنانس کی سہولت میں ان کا زیادہ سے زیادہ مارجن یااسپریڈ 1 فیصد سالانہ سے تجاوز نہ کرے۔

گھٹائے گئے نئے مارک اپ ریٹس ای ایف ایس کے تحت دیے گئے واجب الادا قرضوں پر بھی لاگو ہوں گے چنانچہ بینکوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ گھٹائے گئے مارک اپ ریٹ کے مطابق ای ایف ایس کے تحت دیے گئے واجب الادا قرضوں کو فوری طور پر ری پرائس کرلیں، اس کے ساتھ ہی ایس بی پی بی ایس سی کے دفاتر بھی ای ایف ایس کے تحت دیے گئے واجب الادا قرضوں پر گھٹائے گئے مارک اپ لاگو کریں گے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق بینکوں کو چاہیے کہ ری پرائسڈ قرضوں کی پوزیشن کو ہم آہنگ کرنے کے لیے ای ایف ایس کے تحت ری پرائسڈ واجب الادا قرضوں کے کوائف مقررہ فارمیٹ پر درج کرکے متعلقہ ایس بی پی بی ایس سی دفتر میں یکم جنوری 2013 سے 10 دن کے اندر جمع کرائیں۔

2

سرکلر میں کہا گیا کہ برآمد کنندگان کو ایکسپورٹ فنانس اسکیم کے پارٹ II کے تحت، جیسا ایس ایم ای ایف ڈی سرکلر نمبر 15 بتاریخ 31 اکتوبر 2009 میں درج ہے مارک اپ ریٹ کے فائدے کی ری امبرسمنٹ نظر ثانی شدہ مارک اپ ریٹ کے مطابق کی جائے گی۔ اسٹیٹ بینک سے جاری دوسرے سرکلر کے مطابق یکم جنوری سے 3سال کی مدت کی فنانسنگ کے لیے ریٹ آف ری فنانسنگ 8.8 فیصد، شریک مالیاتی ادارے کا اسپریڈ 1.5 فیصد ہو گا، اس طرح ری فنانس کی سہولت حاصل کرنے والے برآمد کنندگان کو 10.3 فیصد مارک اپ ادا کرنا ہو گا۔

3 سال سے زائد اور 5 سال تک کے برآمدی قرضوں پر ریٹ آف ری فنانس 8.4 فیصد، شریک مالیاتی ادارے کا مارک اپ 2.5 فیصد ملاکر مجموعی مارک اپ 10.9 فیصدہوگا، اسی طرح 5 سال سے زائد اور 10 سال تک کے لیے ری فنانسنگ کا ریٹ 8.40 فیصد، شریک مالیاتی ادارے کا اسپریڈ 3فیصد اور مجموعی مارک اپ 11.40فیصد ہوگا، متبادل توانائی پر چلنے والے پاور پلانٹس کے لیے 5 سال کی مدت کا ریٹ آف ری فنانس 8.40 فیصد، بینک یا ترقیاتی مالیاتی ادارے کا اسپریڈ 2.50 فیصد اور مجموعی مارک اپ 10.90 فیصد ہوگا، 5 سال سے زائد اور 10 سال تک کی مدت کے لیے ریٹ آف ری فنانس 8.40 فیصد بینک اور مالیاتی ادارے کا اسپریڈ 3 فیصد اور مجموعی مارک اپ 11.40 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔