ایرانی بحریہ کی آبنائے ہرمز میں فوجی مشقیں،میزائلوں کے تجربے

 بدھ 2 جنوری 2013
سمندر سے ساحل تک مار کرنیوالے میزائل نے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا، ترجمان. فوٹو: فائل

سمندر سے ساحل تک مار کرنیوالے میزائل نے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا، ترجمان. فوٹو: فائل

تہران: ایرانی بحریہ نے انتہائی اہمیت کی حامل آبی گذرگاہ آبنائے ہرمزکے نزدیک قادر اورنورمیزائلوں سمیت مختلف ہتھیاروں کے کامیاب تجربات کیے ہیں اورسد جارحیت کے لیے پہلی مرتبہ سائبر جنگی مشقیں بھی کی ہیں۔

ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے بحریہ کے ترجمان ایڈمرل امیر راستگاری کے حوالے سے بتایا کہ آبنائے ہرمز میں دوسرے ہتھیاروں کے علاوہ ملک میں تیارکردہ قادر اور نورمیزائلوںکاتجربہ کیا گیا۔یہ میزائل 50 کلومیٹر فاصلے تک مار کرسکتے ہیں۔بحریہ کے ترجمان نے کہا کہ بحری مشقوں کے پانچویں دن سمندر سے ساحل تک مار کرنے والے میزائل نے اپنے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔

06

انھوں نے سمندر سے سمندر مارکرنیوالے نورمیزائل کے کامیاب تجربے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ یہ میزائل مکمل طور پر ایران میں تیار کیا گیا ہے ۔ترجمان نے مزید بتایا کہ آبدوزوں کے علاوہ زمین سے زمین پر مار کرنے والے راکٹوں کے بھی تجربات کیے گئے ہیں۔ایرانی بحریہ کی مشقوں کا آغاز جمعے کو ہوا تھا اور یہ بدھ کو ختم ہوں گی۔ایرانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پاسداران انقلاب کی بحری افواج نے پہلی مرتبہ سائبر مشقیں بھی کیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔