- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
اسرائیل: سیاہ فام شخص کی بزرگ خاتون سے زیادتی پر احتجاج
تل ابیب: اریٹیریا کے سیاہ فام شخص کی ایک 83سالہ خاتون سے زیادتی کیخلاف تل ابیب کے مضافات میں تقریباً 150افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
ممبر پارلیمنٹ مائیکل بین اری اور 22 جنوری کے الیکشن میںاسٹرینتھ ٹو اسرائیل پارٹی کے 2 قدامت پسند امیدواروں کی قیادت میں مظاہرین نے ایک خستہ حال بس ٹرمنل کے قریب واقع ٹوٹی پھوٹی سڑک پر مارچ کیا۔مظاہرین نے سوڈان اور دیگر ممالک کے سیاہ فام تارکین وطن کو اسرائیل سے بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا۔ پولیس ترجمان نے خاتون سے زیادتی کی تصدیق کی ہے۔ یہ واقعہ10 روز قبل رونما ہوا تھا ملزم کو واقعے کے 3روز بعد گرفتار کرلیا گیا۔تل ابیب کے مجسٹریٹ نے ملز م کے ریمانڈ میں توسیع کی تو واقعہ منظر عام پر آیا۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نتن یاہونے ایک بیان میں ہزاروں افریقی تارکین وطن کو اسرائیل سے بے دخل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انھوںنے کہا کہ 2012میں 9ہزار سے زائد غیر قانونی تارکین وطن اسرائیل سے واپس جاچکے ہیںجن میں 4ہزار افریقی بھی شامل تھے۔انھوں نے کہا کہ وادی سینااور مصری سرحد پر خاردار تاروں کی باڑھ لگانے سے افریقی تارکین وطن کے اسرائیل میں داخل ہونے کی روک تھام ممکن ہوئی ہے۔2006 کے بعد سے صرف دسمبر2012کے آخری ہفتے میںکسی ایک تارک وطن کو اسرائیل میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔