- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
لاہورمیں خودکش بچوں کے ذریعے دہشت گردی کرانے کا خطرہ
لاہور: محکمہ داخلہ پنجاب نے حساس اداروں کی رپورٹ پر صوبائی دارالحکومت میں 10 سے 12 سال کے بچوں کے ذریعے ممکنہ دہشتگردی کا خطرہ ظاہرکرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو چوکنا رہنے کی ہدایت کردی ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق حساس اداروں کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات کے تحت محکمہ داخلہ پنجاب نے متعلقہ اداروں کو مراسلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے شہرکنڑ میں تحریک طالبان سوات نے خودکش بمباروں کو تیار کیا ہے جن میں 10 سے 12 برس کے بچے بھی شامل ہیں۔ ان بچوں کو لاہورسمیت دیگر شہروں میں بھیجا جائے گا۔ لاہور کے ابدالی چوک کے قریب دو منزلہ اسکول کی عمارت کو ٹارگٹ کیا جاسکتا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کئے جائیں، شہرمیں ججز اورعدالتوں کے باہر بھی سکیورٹی بڑھائی جائے، شہر کے داخلی اورخارجی راستوں پرناکہ بندی کی جائے، افغان بستیوں میں پولیس اورحساس ادارے مشترکہ سرچ آپریشنز کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔