ملک میںتبدیلی کیلیے لوگوں کی سوچ بدلنی چاہیے، حنا جیلانی

مانیٹرنگ ڈیسک  بدھ 2 جنوری 2013
جمہوریت ابھی چلتی نہیں تبدیلی کی بات شروع ہو جاتی ہے،ایازخان’’لائیو ود طلعت‘‘میں گفتگو۔ فوٹو : فائل

جمہوریت ابھی چلتی نہیں تبدیلی کی بات شروع ہو جاتی ہے،ایازخان’’لائیو ود طلعت‘‘میں گفتگو۔ فوٹو : فائل

لاہور: معروف قانون دان حنا جیلانی نے کہاہے کہ ملک میں تبدیلی کیلئے تبدیلی لوگوں کی سوچ میں آنی چاہیے۔

ملک کا نظام آئین کے مطابق چلنا چاہیے۔ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ تشدد ہے، پاکستان میں کچھ ایسے لوگ ہیں جن کا کوئی ایجنڈا نہیں،کوئی مطالبہ نہیں، بس وہ کنٹرول حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے قتل سے بھی گریز نہیں کرتے۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’لائیو ود طلعت‘‘ کے میزبان طلعت حسین سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہا ں ایسی قوتیں ہیں جو جمہوری نظام کو پٹڑی سے اتارنے کے بہانے میں ڈھونڈ رہی ہیں۔طاہر القادری کے پیچھے جو بھی ہے اگر جمہوریت کو نقصان پہنچا تو ان کو بھی یہ نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔کالم نگار تجزیہ نگار عطا الحق قاسمی مجھے تو یہ سال سیاسی تبدیلی کی بجائے جنس کی تبدیلی کا سال لگتا ہے۔

5

ایک طرف طاہر القادری ہیں اور دوسری طرف قوم کی امنگیں ہیں،دیکھیے کون جیتتا ہے۔ طاہر القادری کی آواز کو پوری قوم کی آوازنہیں سمجھنا چاہیے۔ انہوں نے کینیڈا میں بیٹھ کر ساری پلاننگ کی۔ میری رائے میں طاہر القادری کے پیچھے فوج نہیں ہے بلکہ ان کی پشت پر صدر زرداری ہیں۔ تجزیہ نگار اور کالم نگار اوریا مقبول جان نے کہا کہ میں مستقبل میں ملک میں انارکی دیکھ رہا ہوں۔طاہر القادری کے پیچھے امریکا ہے جو یہاں بنیاد پرست حکومت چاہتا ہے۔ ایڈیٹرروزنامہ ایکسپریس لاہورایازخان نے کہاہے کہ طاہر القادری کی آمد اور جلسے کے بارے میں عام تاثر یہ ہے کہ اس کی پشت پر ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔