برتاؤ نہ بگڑے

پروفیسر نصرت حسین  پير 30 جنوری 2017
والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے لیے ایسی چیزوں کا وعدہ نہ کریں، جو انہیں مہیا نہیں کر سکتے۔ فوٹو: نیٹ

والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے لیے ایسی چیزوں کا وعدہ نہ کریں، جو انہیں مہیا نہیں کر سکتے۔ فوٹو: نیٹ

بچوں کے رویوں کی بعض تبدیلیاں والدین کے لیے کافی پریشان کُن ہوتی ہیں۔ آج کے دور میں ماؤں کو بچوں کی دیکھ بھال کے حوالے سے درست معلومات ہونا ضروری ہیں۔

ایک ماں ہونے کے ناتے آپ کو یہ بات بھی سمجھنے کی ضرورت ہے، کہ آپ کی اپنی نفسیاتی اور مزاجی حالت بھی بچوں کے دیکھ بھال کے عمل پر اثرانداز ہو سکتی ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ ایسا نہ ہو۔ اگر آپ اپنے ہی مسائل میں اس قدر گھر جائیں گی کہ بچوں کی دیکھ بھال نہ کر سکیں، تو یہ سنگین غفلت میں شمار ہوگا اور اس کے نتائج نہایت برے نکلتے ہیں۔ اگر آپ خود پر توجہ دیں گی، تو اپنے بچے کی جذباتی مشکل کو بھی حل کرنے یا اس کی مدد کرنے کے اہل ہوں گی۔

کوشش کیجیے کہ آپ کے مسائل آپ تک رہیں، یا کم سے کم بچے کے سامنے ظاہر نہ ہوں، ورنہ وہ یہ بھی سوچ سکتا ہے کہ امی تو خود ہی اتنا پریشان ہیں، میں انہیں اپنی مشکل کیا بتاؤں؟ اگر واقعی آپ پریشان ہیں، تو بچوں کو اس کی ہوا بھی نہ لگے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ اس کا تذکرہ اور اظہار ان کی غیر موجودگی میں ہو۔ ساتھ ہی اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ آپ کی کسی ایسی مشکل کی بنا پر ان کا کی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں، انہیں ایسا نہ لگے کہ آپ اس وقت ذاتی طور پر کچھ پریشان ہیں، یا کسی سوچ اور فکر میں مبتلا ہیں۔ اس سے حساس بچے نفسیاتی طور پر متاثر ہوتے ہیں، جب کہ اس غفلت کو من مانی کے لیے صرف کرنے والے گھر سے باہر یا ممنوع سرگرمیوں کی طرف رغبت کرنے لگتے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ بطور ماں آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ کے  بچوں کو اپنا نام بتانا آتا ہو، اگر کچھ بڑے ہیں تو انہیں فون نمبر اور اپنی رہائش کے حوالے سے بھی معلومات ہوں تاکہ اگر وہ کہیں اکیلے ہوں، تو انہیں مدد لینے ہیں دشواری نہ ہو۔ اگر ذرا بڑے ہوں تو انہیں یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ مدد کیسے اور کس طرح لینی ہے۔ کسی اجنبی جگہ، سفر یا تقریب  میں جاتے ہوئے والدین کو چاہیے کہ وہ ہر وقت اپنے بچوں کو اپنے قریب رکھیں یا ان کو گھر پر کسی ذمہ دار اور بھروسے مند رشتہ دار یا فرد کے سپرد کر کے  جائیں۔ اگر آپ کے بچے آپ کے ساتھ ہیں، تو پہلے سے ہی کسی ایسی جگہ کا بندوبست کریں کہ جہاں اگر علیحدہ ہو جائیں، تو مل سکیں، یہ جگہ بچے کے علم میں بھی ہو اور وہ آرام دہ محسوس کرے۔

مشکل لمحات میں والدین کی شفقت اور سہارا مہیا کرنے کی وجہ سے والدین اور بچوں کے درمیان جذباتی تعلق مزید مضبوط ہوتا ہے۔ اس لیے ایسی  صورتِ حال میں اپنے بچوں کا خیال کریں اور وہ سب کریں، جو آپ کی دست رَس میں ہو۔ بچوں کو اکثر یہ بتانے کی کوشش کریں کہ آپ ان سے پیار کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جب بھی بچے اچھا کام کریں، ان کی تعریف کریں، بے شک وہ کام چھوٹا ہی کیوں نہ ہو۔

اس موقع پر ان کی غلطی، غفلت یا کسی بد عادت کی بنا پر سرد مہری نہ دکھائیں، ورنہ وہ مزید بگاڑ کی طرف جا سکتے ہیں۔ آپ کی حوصلہ افزائی انہیں آپ کی فرماں برداری کی طرف مائل کرے گی۔ یہ بھی یاد رکھیں کہ والدین کا بچوں کے ساتھ وقت گزارنا از حد ضروری ہے۔ اگرایسا نہیں کیا جائے گا، تو لا محالہ وہ یہ کمی اپنے دوستوں یا کسی بھی دوسرے شخص کے ذریعے پوری کر ے گا، جو کہ ان کے لیے برا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے لیے ایسی چیزوں کا وعدہ نہ کریں، جو انہیں مہیا نہیں کر سکتے۔ کھیل کود بچوں کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس حوالے سے اپنے بچوں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ بہن بھائیوں اور دوسرے بچوں کے ساتھ کھیلیں۔ یہ بچوں کو ماضی اور موجودہ پریشانیوں اور تجربات کا سامنا کرنے اور مستقبل کے لیے مدد دیتا ہے اور انہیں زندگی معمول کے مطابق بر قرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔