امریکی سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی قبول نہیں، عرب لیگ او آئی سی

این این آئی  منگل 31 جنوری 2017
مسلم ممالک پر پابندی کے امریکی اقدام سے شدت پسندی کیخلاف مشترکہ جنگ کو نقصان پہنچے گا، او آئی سی۔ فوٹو؛ فائل

مسلم ممالک پر پابندی کے امریکی اقدام سے شدت پسندی کیخلاف مشترکہ جنگ کو نقصان پہنچے گا، او آئی سی۔ فوٹو؛ فائل

قاہرہ: عرب لیگ نے امریکی حکومت کی جانب سے اسرائیل میں اپنے سفارتخانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کی سازشوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا نے اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کیا تو یہ بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور فلسطینی قوم کے خلاف کھلی جارحیت تصورکی جائے گی۔

عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل کے معاون خصوصی برائے فلسطین سعید ابو علی نے ایک بیان میں کہا کہ بیت المقدس صرف فلسطینی قوم کا مقدس شہر ہے اور اسے فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی خود امریکا کی سابق تاریخی قراردادوں اور فیصلوں سے انحراف ہوگا جسے کسی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا جب کہ عرب لیگ کے عہدیدار نے فلسطین میں یہودی توسیع پسندی کے اسرائیلی منصوبوں کی شدید مذمت کی اور انھیں قیام امن اور تنازع کے دو مملکتی حل کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دیا۔

ادھر عرب لیگ کے سربراہ احمد عبدالغیث نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکا میں7 مسلم ممالک کے شہریوں پر پابندی کے اقدام پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ اسلامی تعاون تنظیم نے پیر کو اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا ہے کہ ٹرمپ نے مسلم اکثریتی ممالک پر امریکا کے سفر کی جو عارضی پابندی عائد کی ہے اس سے شدت پسندی کے خلاف مشترکہ جنگ کو نقصان پہنچے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔