تاجر کی گرفتاری پر طارق روڈ کے دکاندار سراپا احتجاج

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 3 جنوری 2013
طارق روڈ کے تاجر کی گرفتاری کے خلاف دکاندار احتجاجاً کاروبار بند کرکے سڑک پر جمع ہیں۔  فوٹو: ایکسپریس

طارق روڈ کے تاجر کی گرفتاری کے خلاف دکاندار احتجاجاً کاروبار بند کرکے سڑک پر جمع ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: رینجرز کی جانب سے تاجر کو حراست میں لیے جانے پر طارق روڈ کے تاجر سراپا احتجاج بن گئے اور دکانیں و کاروبار بند کر کے ٹائر نذر آتش کیے۔

تاجر کو چھڑانے کے لیے مشتعل تاجر رینجرز کی گاڑی کے سامنے لیٹ گئے تاہم رینجرز تاجر کو دوسری گاڑی میں ڈال کر لے گئے،  تفصیلات کے مطابق رینجرز کی جانب سے طارق روڈ متین سینٹر کے دکاندار محمد اشرف کو حراست میں لیے جانے کے خلاف طارق روڈ کے تاجروں نے تمام دکانیں اور دیگر کاروبار بند کر دیا اور سڑک پر دھرنا دیکر ٹریفک معطل کرادیا ، مظاہرین نے احتجاج کے دوران مین طارق روڈ لبرٹی سگنل کے قریب ٹائر نذر آتش کیے۔

طارق روڈ مارکیٹ ویلفیئر  ایسوسی ایشن کے صدر اسلم بھٹی نے ایکسپریس سے بات چیت میں بتایا کہ بغیر نمبر پلیٹ کی گاڑیوں میں سوار سادہ کپڑوں میں ملبوس12سے15 افراد آئے اور محمد اشرف کو اغوا کر کے جانے لگے جب ان سے وجہ پوچھی تو انھوں نے کچھ بتانے کے بجائے دھکے دیے اور اشرف کو ایک سفید رنگ کی جیپ میں ڈال کر  لے جانے لگے جس پر وہاں موجود کچھ تاجر اس جیپ کے آگے لیٹ گئے اور دیگر تاجروں نے جیپ کو چاروں طرف سے گھیرے میں لے لیا اسی دوران ایک دوسری جیپ آئی اور اشرف کو اس میں ڈال کر نامعلوم مقام پر لے گئے۔

08

اگر محمد اشرف کو رینجرز نے گرفتار کرنا تھا تو مارکیٹ کے صدر کو بتانا چاہیے تھا،جو گاڑی رینجرز کے اہلکار چھوڑ کر بھاگے ہیں اس میں نمبر پلیٹ نہیں لگی صرف ایک رینجرز کی یونیفارم رکھی ہوئی ہے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ گاڑی رینجرز کی ہے انہوں نے بتایا کہ رینجرز کے ایک افسر کرنل ٹیپو نے احتجاج کرنے پر ان سے رابطہ کیا تھا اور کہا کہ اشرف کو انھوں نے نہیں پکڑا ہے۔

اسلم بھٹی کا کہنا تھا کہ فیروز آباد پولیس نے اگر ساتھی تاجر کے اغوا کا مقدمہ رینجرز کے خلاف درج نہیں کیا تو وہ گورنر ہاؤس اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کرینگے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔