ماس ٹرانزٹ منصوبہ، ایشیائی ترقیاتی بینک کا سرمایہ کاری میں اظہار دلچسپی

سید اشرف علی  جمعرات 3 جنوری 2013
ڈونرایجنسی نے 2011 میں سندھ حکومت کی غلط منصوبہ بندی کے باعث ٹرانسپورٹ منصوبوں کیلیے مختص 600ملین ڈالرکا قرضہ منسوخ کردیا تھا فوٹو: فائل

ڈونرایجنسی نے 2011 میں سندھ حکومت کی غلط منصوبہ بندی کے باعث ٹرانسپورٹ منصوبوں کیلیے مختص 600ملین ڈالرکا قرضہ منسوخ کردیا تھا فوٹو: فائل

کراچی: ایشیائی ترقیاتی بینک نے کراچی ماس ٹرانزٹ منصوبوں میں سرمایہ کاری کیلیے دوبارہ دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

ڈونر ایجنسی نے 2011 میں سندھ حکومت کی غلط منصوبہ بندی کے باعث کراچی میں ٹرانسپورٹ کے منصوبوںکیلیے مختص 600 ملین یو ایس ڈالرکا قرضہ منسوخ کردیا تھا تاہم اب بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کیلیے سرمایہ فراہم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے ریجنل حکام نے گذشتہ ہفتے صوبائی محکمہ ترقیاتی اور منصوبہ بندی کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات میں بی آرٹی ایس سسٹم کی تعمیرکیلیے فنڈز مہیا کرنے کیلیے دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ اکتوبر 2008 میں صوبائی حکومت نے سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی ( ایس ایم ٹی اے )کا قیام عمل میں لاکر شہری حکومت کراچی کے ٹرانسپورٹ سے متعلق تمام میگا منصوبے متعلقہ اتھارٹی کے سپرد کردیے، تکنیکی اور فنی امورمیں مہارت نہ ہونے کے باعث ایشیائی ترقیاتی بینک کو ایس ایم ٹی اے سے بات چیت میں شدید دشواریاں پیش آئیں جس کے باعث پہلے مرحلے میں بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کے تین کوریڈورز اور اسٹیڈ یز آف کراچی لائٹ ریل ماس ٹرانزٹ سسٹم کیلیے مختص قرضہ 600 ملین یوایس ڈالر التوا میںڈال دیا گیا۔

 

07

بعدازاں صوبائی حکومت نے سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کو تحلیل کردیا اور میگا منصوبے دوبارہ شہری حکومت کراچی کے سپرد کردیے تاہم ایشیائی ترقیاتی بینک کا اعتماد دوبارہ حاصل نہ کیا جاسکا اور بلاآخر 2011میں یہ قرضہ منسوخ کردیا گیا ، ذرائع نے بتایا کہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ محمد حسین سید کی کاوشوں سے جاپان انٹرنیشنل کارپوریشن ایجنسی کراچی کیلیے ماسٹرپلان 2030 تشکیل دے رہی ہے جس میں بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کے 6 کوریڈورز کی منصوبہ بندی بھی شامل ہے۔

جائیکا نے ترجیحی کوریڈورز گرین لائن سرجانی تا جامع کلاتھ براستہ نارتھ ناظم آباد ، ناظم آباد، ایم اے جناح روڈ اور ریڈ لائن ملیرکینٹ تا ریگل چوک براستہ یونیورسٹی روڈ کی فزیبلیٹی رپورٹ تیار کرلی ، ان دونوں منصوبوں کیلیے بالترتیب8 ارب روپے اور 7 ارب روپے اخراجات آئیں گے، ذرائع نے بتایا کہ جائیکا کی جانب سے کراچی ماس ٹرانزٹ منصوبوں پر تفصیلی اسٹیڈیز ہوچکی ہیں جس کے باعث ماس ٹرانزٹ منصوبوں بالخصوص بی آرٹی ایس پر عملدرآمد آسان ہوگیا ہے، ان وجوہات کے باعث ایشیا ئی ترقیاتی بینک کی جانب سے بی آرٹی ایس منصوبوں میں دوبارہ دلچسپی کا اظہارکیا جارہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔