وزیراعظم کے داماد کی تقرری، اٹارنی جنرل کو عدالت میں دفاع کی ہدایت

ایکسپریس ٹریبیون رپورٹ  جمعرات 3 جنوری 2013
پرویز اشرف کی زیرصدارت اجلاس میں سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کا جائزہ لیا گیا ، فوٹو فائل

پرویز اشرف کی زیرصدارت اجلاس میں سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کا جائزہ لیا گیا ، فوٹو فائل

اسلام آباد: وزیراعظم راجا پرویز اشرف کی صدارت میں یہاں ایک اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کے داماد کی عالمی بنک میں تقرری کیخلاف سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں وزیر قانون فاروق نائیک، وزیر خزانہ حفیظ شیخ، اٹارنی جنرل عرفان قادر اور دیگر حکام شریک ہوئے۔ وزیراعظم کے پریس سیکرٹری شفقت جلیل نے ایسے کسی اجلاس سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے تاہم کابینہ میں شامل ایک وزیر نے ایکسپریس ٹریبیوں کو بتایا کہ وزیراعظم کے داماد راجا عظیم الحق کی تقرری واشنگٹن میں عالمی بنک میں متبادل ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے طور پر کی گئی ہے، وزیراعظم نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی ہے کہ اس اقدام کا سپریم کورٹ میں دفاع کیا جائے۔

04

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے داماد کی تقرری کیلئے اپنے صوابدیدی اختیارات استعمال کئے جبکہ کئی سرکاری افسروں نے اس نامزدگی پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا کیونکہ عظیم الحق کو چند ہی سالوں میں گریڈ 18سے گریڈ21میں تیزی سے ترقی دی گئی ہے۔ حکام کے مطابق اس تقرری کے بارے میں معلومات افشا کرنیوالے کی تلاش کیلئے تحقیقات شروع کر دی گئی ہے، اس ضمن میں ایک اہم  وفاقی سیکرٹری پر شک کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ عالمی بنک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی سالانہ تنخواہ دو کروڑ دس لاکھ روپے ہے اور اسکا تقرر تین سال کیلیے ہوتا ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔