- کرپٹو کرنسی فراڈ میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، چیف جسٹس
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
پاناما لیکس؛ ایف بی آر 67 آف شور کمپنیوں کے مالکان کی کھوج میں لگ گیا
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نادرا کی جانب سے معذرت کے بعد پانامہ لیکس کیس کی 67 آف شور کمپنیوں میں شامل گمنام پاکستانیوں کا سراغ لگانے کا ٹاسک ماتحت اداروں کو دے دیا ہے۔
اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کی جانب سے ملک بھر میں قائم ماتحت اداروں کو نہ صرف باقاعدہ طور پر ہدایات جاری کردی گئی ہیں بلکہ ان گمنام پاکستانیوں کے نام اور دیگر دستیاب معلومات کی تفصیلات بھی فراہم کردی گئی ہیں اور ماتحت اداروں سے کہا گیا ہے کہ ہر ماتحت ادارے کا سربراہ اپنی حدود میں ان لوگوں کے بارے میں معلومات حاصل کرے اور پانامہ لیکس میں شامل ان گمنام پاکستانیوں کے عزیز و اقارب کے بارے میں اگر کچھ معلومات ملیں تو انہیں بھی ضرور بورڈ کے ساتھ شیئرکیا جائے تاکہ نادرا کے پاس موجود ڈیٹا سے مدد لینے کے لیے کوئی اضافی معلومات نادرا کو فراہم کی جا سکیں اور انہیں استعمال کرکے مصدقہ معلومات تک رسائی حاصل کی جاسکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو ڈپارٹمنٹ اب بھی نادرا حکام کے ساتھ رابطے میں ہے، اگر ایف بی آر کو پانامہ لیکس میں شامل گمنام پاکستانیوں کے بارے میں کوئی کوائف یا تفصیلات ملیں گی تو انہیں نادرا کے ساتھ شیئر کیا جائے گا، اس کے علاوہ ایف آئی اے اور اسٹیٹ بینک سے بھی مدد لی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ (جنوری)کے آخری عشرے میں نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے نامکمل کوائف کی وجہ سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو پانامہ لیکس کیس میں شامل 67آف شور کمپنیوں کے گمنام پاکستانی مالکان کے بارے میں معلومات فراہم کرنے سے معذرت کرلی تھی جس کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ملک بھر میں قائم اپنے ماتحت اداروں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اسی فیصلے کے تحت اب فیلڈ فارمشنز کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیلڈ فارمشنز کو ہدایت کی گئی ہے کہ جو نام بھجوائے گئے ہیں، ان کا سراغ لگایا جائے یا ان کے کسی قریبی عزیز کا نام، پتہ، شناختی کارڈ نمبر یا ان کے علاقے کی تفصیلات یا دوسری کوئی بھی ایسی متعلقہ معلومات دی جائیں جس سے ان کا سراغ لگایا جاسکے اور ان معلومات کو نادرا ودیگر اداروں کے ساتھ شیئر کرکے مدد لی جاسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔