- عمران خان کی وجہ سے آج آئی ایم ایف کو پاکستان پر اعتبار نہیں رہا، مریم نواز
- محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے برعکس کراچی میں خاطر خواہ بارش نہیں ہوئی
- پنجاب حکومت نے رات 9 بجے بازار بند کرنے کی پابندی ختم کردی
- 100کے نوٹ پر موجود دو غلطیاں دور کرنےکی ہدایت
- لیجنڈری کرکٹر ظہیر عباس کو طبیعت بہتر ہونے پر وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا گیا
- عمران خان نے بغیر اجازت ریلی نکالی، مقدمہ درج ہوگا، وزیرداخلہ
- چھوٹے بچے کی جادوگری نے انٹرنیٹ صارفین کو حیران کردیا
- کراچی میں ڈپارٹمنٹل اسٹور آتشزدگی؛ کثیر المنزلہ عمارت قابلِ رہائش قرار
- شعیب اختر سعودی عرب کے سرکاری مہمان بن کر حج ادائیگی کیلئے روانہ
- دوحہ مذاکرات؛ امریکا اور طالبان کا بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق
- تاجروں کا عید تک کاروباری اوقات میں پابندی ختم کرنے کا مطالبہ
- کراچی؛ وائے فائی ڈیوائس کا توہین آمیز نام رکھنے والے ملزم کا جسمانی ریمانڈ
- منکی پاکس کے بڑھتے کیسسز، ڈبلیو ایچ او نے وارننگ جاری کردی
- سرکاری عمارتوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ
- گاڑی میں کُشتی لڑنے کا انوکھا کھیل تیزی سے مقبول
- پریڈ گراؤنڈ جلسہ؛ پستول لے کر پنڈال میں داخل ہونے والا شخص گرفتار
- اربوں نوری سال کے فاصلے پر موجود کہکشاؤں کی تصاویر عکس بند
- دل کی صحت کے لیے اچھی نیند مفید قرار
- وزیراعظم کی اسپتال میں مولانا فضل الرحمان کی عیادت، نیک خواہشات کا اظہار
- بھارتی عدالت نے مسلم صحافی کو 14 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
او آئی سی ممالک کا 10 سالہ منصوبے میں شرکت کا فیصلہ

متعلقہ افسران و اداروں سے آراو تجاویز بھی طلب کرلیں، دستاویز۔ فوٹو؛ فائل
اسلام آباد: پاکستان نے آرگنائزیشن آف اسلامک کانفرنس(او آئی سی)کے ممبر ممالک کے درمیان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے 2ارب ڈالر سے زائد مالیت کے 10 سالہ منصوبے میں شریک ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت تجارت کے ذرائع نے بتایا کہ وزارت خارجہ کے ذریعے آرگنائزیشن آف اسلامک کانفرنس (او آئی سی) کی طرف سے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے کے لیے موصول ہونے والے 10سالہ ایکشن پلان 2016-25 کے مسودے کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔ اس 10 سالہ منصوبے پر تمام ممبر ممالک اپنی اپنی آرا پیش کریں گے جن کی روشنی میں 10 سالہ ایکشن پلان کو حتمی شکل دے کر10 ستمبر2017کوقزاقستان میں ہونے والی 2روزہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کانفرنس میں پیش کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں وزارت تجارت کی طرف سے بدھ کو باقاعدہ سرکلر جاری کیا گیا ہے جس میں تمام متعلقہ افسران و اداروں سے کہا گیا ہے کہ او آئی سی کی جانب سے بھجوائے جانے والے 10 سالہ پلان آف ایکشن کے مسودے کے بارے میں اپنی آرا و تجاویز بھجوائی جائیں تاہم ’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب 10 سالہ پلان آف ایکشن کے مسودے کی کاپی کے مطابق او آئی سی کے اس 10 سالہ منصوبے پر عملدرآمد کے لیے 64کروڑ ڈالر مالیت کا ایک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فنڈقائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ مسودے میں بتایا گیا ہے کہ اس پلان آف ایکشن کے تحت انفرااسٹرکچر اینڈ ریسرچ کی مد میں 1ارب 9کروڑ ڈالر خرچ کیے جائیں گے جس میں سے 50 فیصد حصہ او آئی سی کے ممبر ممالک گرانٹ کی صورت میں فراہم کریں گے جبکہ 54کروڑ50 لاکھ ڈالر کی بیرونی فنڈنگ سے حاصل کیے جائیں گے۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے کے تحت اگلے 10 سال میں ملٹی نیشنل سطح پر سائنس کے شعبے میں بڑے اقدامات کے لیے 86کروڑ ڈالر خرچ کیے جائیں گے جبکہ اس منصوبے کے تحت اٹھائے جانے والے اقدامات پر عملدرآمد کے لیے 50 لاکھ ڈالر خرچ کیے جائیں گے جبکہ 10سال کے دوران وینچر کیپیٹل اور سافٹ لون کی مد میں 16کروڑ ڈالر خرچ کیے جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔