- 190 ملین پاؤنڈز اسکینڈل میں چیئرمین پی ٹی آئی اور اہلیہ کو نیب نے طلب کرلیا
- ہیٹ ویو کے خدشات، محکمہ صحت نے ملازمین کی چھٹیوں پر پابندی عائد کردی
- پاکستان نے 200 ماہی گیروں اور 3 سویلین کو بھارتی حکام کے حوالے کردیا
- ایک ہفتے کے دوران 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ
- وزیراعظم نے 1100 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی ہے، احسن اقبال
- ایران کو جوہری بم بنانے سے روکنے کیلیے ہر حد تک جائیں گے، اسرائیل
- رجب طیب اردوان کی حلف برداری میں شرکت کیلیے وزیراعظم ترکیہ روانہ
- منظور وسان کا عثمان بزدار کے سیاست چھوڑنے سے متعلق بیان پر دلچسپ تبصرہ
- سپریم کورٹ میں کوئی الگ گروپ نہیں بنا رکھا، جسٹس قاضی فائز عیسی کی وائرل ویڈیو پر وضاحت
- ڈالر کے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ میں اضافہ
- فی تولہ سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- لاہور کے 5 مقامات پر دفعہ 144 نفاذ
- انسانی اسمگلنگ اور جعل سازی میں ملوث اشتہاری ملزمان گرفتار
- دیر میں مدرسے کے چار طالب علم تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- میٹا نے ایپل سے پہلے کویسٹ تھری وی آر ہیڈسیٹ پیش کرنے کا عندیہ دیدیا
- بزرگوں کو توانا رکھنے والی صدیوں پرانی آسان چینی ورزش
- چھٹی منزل سے گرنے والی بلی معجزاتی طور پر زندہ بچ گئی
- حکومت پنجاب کا صوبے میں مزید 7 نیشنل پارکس بنانے کا اعلان
- سونے کی قیمتوں سے پریشان دکاندار عدالت پہنچ گئے
- شدید اعتراضات کے بعد برطانیہ کا اسکولوں میں جنسی تعلیم پر نظرِثانی کا فیصلہ
عدلیہ کو کسی حاکم سے کوئی خطرہ نہیں، چیف جسٹس

معاشی حالات کے باعث حکمرانوں کو بھی نئے چیلنجز کا سامنا ہے لیکن قانون پر عمل کرکے ہی ان چیلنجز سے نمٹا جاسکتا ہے، چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری فوٹو: فائل
جہلم: چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ آزاد عدلیہ کو کسی حاکم سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔
جہلم بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ آج یہ بات پورے وثوق سے کہی جاسکتی ہے کہ اعلیٰ عدلیہ میں کوئی کرپشن نہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ عدلیہ کے وقار میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج عدلیہ قانون اور آئین کے مطابق فیصلے کر رہی ہے اور حکومت نے تعاون فراہم کیا تو انصاف کی جلد فراہمی اور تیز ہوجائے گی، حکومت کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ انصاف کی جلد فراہمی کو ممکن بنائے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ملک کے معاشی حالات کے باعث حکمرانوں کو بھی نئے چیلنجز کا سامنا ہے لیکن قانون پر عمل کرکے ہی ان چیلنجز سے نمٹا جاسکتا ہے۔
افتخار محمد چوہدری نے اپنے خطاب میں ججز کی تعداد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مارچ میں حکومت کو ججز کی تعداد بڑھانے کے لئے پلان بھجوایا تھا جس میں ضلع کی آبادی کے لحاظ سے ججز کی تعداد بڑھانے کی سفارشات تھیں لیکن وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اب تک اس پلان پرعمل نہیں کیا۔ اس سلسلے میں وزیر اعظم کو بھی براہ راست خط لکھا گیا تھا لیکن ان کی جانب سے بھی کوئی جواب نہیں آیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔