- ایشیا چیمپئن شپ کے فاتح تن سازوں نے میڈلز شہدائے پاکستان کے نام کردیے
- اوگرا نے گیس کی قیمت میں 50 فیصد تک ہوشربا اضافے کی منظوری دے دی
- نو مئی واقعہ، ریڈیو پاکستان پشاور سے قیمتی اشیا چرانے والا مرکزی ملزم گرفتار
- کوئٹہ اسپینی روڈ پر گھر میں فائرنگ سے ماں اور بیٹی جاں بحق
- بڑھتی عمر اور یادداشت کمزور؟ چاکلیٹ کھائیں
- سی آئی اے چیف کا دورہ بیجنگ؛ حکام سے خفیہ ملاقاتیں
- سندھ حکومت کا میئر کا الیکشن شو آف ہینڈ سے کرانے کا فیصلہ
- ننھی اشیا کی مدد سے انسانی زندگی کی منظر کشی
- بھارت میں مسافر اور مال بردار ٹرینوں میں تصادم؛ 50 افراد ہلاک اور 300 زخمی
- کے پی میں سرکاری گاڑیاں بدستورسابق حکومتی ارکان کے زیر استعمال ہونے کا انکشاف
- کراچی میں 6 سال سے روپوش کالعدم ٹی ٹی پی شاکر گروپ کا کارندہ گرفتار
- صحت مند ٹانگیں، صحت مند دِل
- 9 مئی واقعات؛ سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی میں مذمتی قرارداد منظور
- اللہ تعالیٰ پاکستان کو2017 والی ڈگر پر لے جائے، نواز شریف
- چاولوں کو دوبارہ گرم کرنا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے
- ایڈووکیٹ جبران ناصر گھر پہنچ گئے
- ہیٹ ویو کے خدشات، محکمہ صحت نے ملازمین کی چھٹیوں پر پابندی عائد کردی
- پاکستان نے 200 ماہی گیروں اور 3 سویلین کو بھارتی حکام کے حوالے کردیا
- ایک ہفتے کے دوران 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ
- وزیراعظم نے 1100 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی ہے، احسن اقبال
سری لنکن سپریم کورٹ نے چیف جسٹس کے مواخذے کوغیر قانونی قرار دیدیا

سری لنکاکی پارلیمانی سلیکٹ کمیٹی نے 54سالہ چیف جسٹس کودسمبر میں پیشہ ورانہ امورکی صحیح طور پر انجام دہی میںناکامی کاقصوروارٹھہرایا تھا فوٹو: فائل
کولمبو: سری لنکاکی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے ملک کی اعلیٰ جج پہلی خاتون چیف جسٹس شیرانی بندرانائیکے کے مواخذے کی کوشش غیرقانونی ہے۔
اس مقدمے کی کارروائی سے منسلک ایک وکیل نے نام ظاہرنہ کرنیکی شرط پر اے ایف پی کو بتایاکہ سپریم کورٹ نے اپنی رولنگ میںک ہا ہے کہ سلیکٹ کمیٹی کویہ قانونی اختیارحاصل نہیں کہ وہ کسی کوقصوروارٹھہرائے یا ایسا فیصلہ کرے جس سے ایک جج کے حقوق متاثرہوتے ہوں۔ سری لنکاکی پارلیمانی سلیکٹ کمیٹی نے 54سالہ چیف جسٹس کودسمبر میں پیشہ ورانہ امورکی صحیح طور پر انجام دہی میںناکامی کاقصوروارٹھہرایا تھا لیکن سپریم کورٹ نے اس کارروائی کوغیرقانونی قراردیاتھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔