بھارت کا جنگی جنون؛ چند ماہ میں 200 ارب ڈالرز کے ہنگامی دفاعی معاہدے کرلیے

خبر ایجنسیاں  منگل 7 فروری 2017
بھارتی فضائیہ نے 92 ارب روپے کے 43 معاہدوں کو حتمی شکل دی۔ فوٹو : اے ایف پی/فائل

بھارتی فضائیہ نے 92 ارب روپے کے 43 معاہدوں کو حتمی شکل دی۔ فوٹو : اے ایف پی/فائل

دنئی دلی: بھارت کا جنگی جنون کم ہونے کا نام نہیں لے رہااور وہ 10دن تک مسلسل شدید لڑائی کے قابل بننے اور اس دوران گولہ باردو ختم نہ ہونے کو یقینی بنانے پر200ارب ڈالرخرچ کررہا ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق صرف گزشتہ 3ماہ کے عرصے کے دوران مودی حکومت نے گولہ باروداور اسلحے کی خریداری کیلیے200ارب مالیت کے ہنگامی سودوں پر دستخط کیے ہیں ۔اس سے قبل بھارت اپنے دفاعی بجٹ میں 10فیصد اضافہ کرچکا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مودی حکومت نے جدید جنگی اسلحہ اور گولہ بارود کے ہنگامی سودے اڑی واقعے کے بعد کیے۔جن ممالک سے خریداری کی جارہی ہے ان میں اسرائیل اور روس سرفہرست ہیں جبکہ اس حوالے سے دیگر مغربی ممالک کے ساتھ معاہدوں کے بارے میں بھی سنجیدگی سے سوچا جا رہا ہے۔

بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ان معاہدوں کا مقصد یہ بات یقینی بنانا تھا کہ بھارت کی مسلح افواج 10 روز تک مسلسل ’شدید لڑائی‘ کے قابل ہوسکیں اورانھیں اسلحہ و گولہ بارود اور دیگر جنگی آلات کے ختم ہوجانے کا خدشہ نہ ہو۔ اخبار کے مطابق بھارتی فضائیہ نے 92 ارب بھارتی روپے کے 43 معاہدوں کو حتمی شکل دی جن میں سیخوئی 30 ایم کے آئی، میراج 2000 ایس اورمگ 29 جنگی طیاروں کے لیے گولہ بارود اور پرزے شامل ہے۔

علاوہ ازیں ان معاہدوں میں مال بردار طیاروں آئی ایل 76 ایس اور فضا میں ایندھن بھرنے کیلیے استعمال ہونے والے آئی ایل 78 ایس اور فیلکن اے ڈبلیو اے سی ایس طیاروں کے سامان کی خریداری بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی فوج نے ٹی 90 اور ٹی 72 ٹینکس کے انجن اور گولہ بارود، کونکرز ٹینک شکن گائیڈڈ میزائلز اور اسمرچ راکٹس کی خریداری کے لیے روسی کمپنیوں کے ساتھ 58 ارب روپے کے 10 معاہدوں پر دستخط کیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔